مقبوضہ فلسطین

اسرائیل نے مسجد اقصی کے قریب تین مقامات پر کھدائیاں شروع کر دیں

plf israilاقصی فاؤنڈیشن برائے وقف و تاریخی آثار نے منکشف کیا ہے کہ اسرائیل نے حال ہی میں مسجد اقصی کے قریب تین مقامات پر کھدائیاں شروع کردی ہیں جس کے بعد مسجد اقصی کے اطراف کو یہودی رنگ میں رنگنے کے اس کے مصنوبے کے ایک اور مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے۔

فاؤنڈیشن نے پیر کے روز جاری اپنی رپورٹ میں کہا کہ مسجد کے مراکشی دروازے کے جنوب کی جانب الطرف کے علاقے، مسجد اقصی کے جنوب میں اموی محلات کے علاقے اور وادی حلوہ کالونی کے داخلی راستے کے جنوب میں بیک وقت کھدائیاں جاری ہیں۔
اقصی فاؤنڈیشن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ نئی کھدائیاں اسرائیل کے اسی منصوبے کا حصہ ہیں جس کے تحت وہ مسجد اقصی کے چاروں اطراف یہودی عمارتیں کھڑی کر رہا ہے اور مسجد کے اطراف اور اس کے نیچے سرنگیں بنا رہا ہے اور ان سرنگوں کے نیٹ ورک کے ذریعے مختلف یہودی عمارتوں اور مقامات کو آپس میں مربوط کر رہا ہے۔
مراکشی دروازے کے راستے کے علاقے میں کھدائیاں نہ صرف جاری ہیں بلکہ گزشتہ دنوں کے دوران ان میں توسیع کردی گئی۔ اسرائیل نے مراکشی دروازے کے راستے کے نیچے زمین زمین خالی مقامات بنانے کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے۔ یہاں پر موجود اسکول افضل بن صلاح الدین ایوبی اور مسجد میں ترمیم کرکے انہیں یہودی خواتین کی عبادت گاہ بنانے کا منصوبہ بھی جاری ہے۔
اسی طرح مسجد کے قریب اموی محلات کے علاقے میں بھی بڑے پیمانے پر کھدائیاں شروع ہیں جو مسجد اقصی کی جنوبی دیوار بالخصوص مصلی مروانی تک پھیل جائیں گی۔ یہاں پر اسلامی آثار کو شدید نقصان پہنچایا جارہا ہے۔
اقصی فاؤنڈیشن نے بتایا کہ تیسرے مقام یعنی وادی حلوہ کالونی کے داخلی راستے کے قریب کھدائیاں حالیہ عرصے میں ہی شروع کی گئی ہیں۔ یہ کھدائیاں القدس کی تاریخی دیوار سے چند میٹر کے فاصلے پر کی جارہی ہیں، جس میں یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ ان کھدائیوں کا مقصد یہاں پر ایک ماہ کے عرصے میں ایک توراتی ھیکل بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button