مقبوضہ فلسطین

غزہ پر صیہونی جارحیت کا تحقیقات کرانے کا مطالبہ

ghaza fireغزہ پر آٹھ روزہ جارحیت کے دوران صیہونی حکومت کی بربریت کے بارے میں مختلف بین الاقوامی رپورٹیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ صیہونی حکومت نے مغربی ملکوں کی حمایت کے سائے میں فلسطینی عوام خاص طور پر غزہ کے عوام پر کسی بھی طرح کے ظلم و ستم اور بربریت سے دریغ نہیں کیا ہے۔

اس سلسلے میں فلسطینی مہاجرین کو امداد فراہم کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کی آٹھ روزہ جارحیت کے دوران ایک سو بیس رہائشی مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے جبکہ نو ہزار سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ اس ادارے کی ایک اعلی عہدیدار منیر مینا نے کہا کہ ان کے ادارے نے اس جنگ کے ختم ہونے کے فورا بعد تباہ شدہ مکانوں کی تعمیر کے لیے فوری اقدامات کا آغاز کیا اور انجینیئروں پر مشتمل پینتیس ٹیمیں تشکیل دیں تاکہ امداد فراہم کرنے والے ممالک کو نقصانات سے آگاہ کیا جا سکے۔

فلسطین کی منتخب حکومت کی وزارت صحت نے بھی چند روز قبل کہا تھا کہ اس آٹھ روزہ جنگ کے دوران اڑتالیس بچوں اور بیس عورتوں سمیت ایک سو اکانوے فلسطینی شہید جبکہ چودہ سو بانوے فلسطینی زخمی ہوئے جن میں چھ سو سے زائد بچے اور دو سو چون عورتیں شامل ہیں۔ غزہ پر صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت چودہ نومبر سے شروع ہوئی اور اکیس نومبر تک جاری رہی۔ اس جنگ میں صیہونی حکومت کی بربریت کا دائرہ اس قدر وسیع تھا کہ اقوام متحدہ کے بعض اعلی حکام نے صیہونی حکومت کی بربریت اور جرائم کی وسیع پیمانے پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں مقبوضہ فلسطین یعنی اسرائیل میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے رچرڈ فالک نے چند روز قبل فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے تشدد آمیز اور وحشیانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے غزہ پر آٹھ روزہ صیہونی جارحیت کے دوران صیہونی حکومت کے جرائم کی جامع اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطینی تنظیموں نے بھی بین الاقوامی عدالتوں میں صیہونی حکومت کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں فلسطین کی انسانی حقوق کے میدان میں ایک سرگرم تنظیم الضمیر نے فلسطینی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی عدالتوں میں صیہونی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کر کے فلسطینیوں پر صیہونی حکومت کے جرائم کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کریں۔ چند روز فلسطین کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے سربراہ حازم ابو مراد نے اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ صیہونی حکومت نے غزہ پر آٹھ روزہ جارحیت کے دوران ریڈیو ایکٹو مواد کے حامل بم استعمال کیے تھے۔

صیہونی حکومت کے اس اقدام سے غزہ میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلی اور فلسطینیوں کی ایک بڑی خاک و خون میں غلطاں ہوئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button