لبنان

سید حسن نصر اللہ کے چیف گارڈ اور داماد "ابو علی جواد” کے بارے میں بعض اہم حقائق

hasan jawadرپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل اور لبنان کی اسلامی مزآحمت تحریک کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کی حفاظت کا کام عالمی سطح پر کسی بھی سیاستدان کی حقاظت سے کہيں زيادہ حساس اور پیچیدہ کاروائی شمار کی جاسکتی ہے؛ کیونکہ ان کو قاتلانہ حملے کا نشانہ بنانے والی ناکام سازشیں لاتعداد ہیں۔

شہید حجت الاسلام والمسلمین سید عباس موسوی اور شہید حجت الاسلام شیخ راغب حرب حزب اللہ کے سابق راہنما تھے جو یہودی ریاست کے ہاتھوں جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔ اور اس وفت حجت الاسلام سید حسن نصراللہ ـ جو اپنے آپ کو رہبر معظم امام خامنہ ای کا سپاہی سمجھتے ہیں ـ پر صہیونی ریاست کے تحفظ پر مامور تکفیری دہشت گرد تنظیموں اور امریکہ و یہودی ریاست کی خفیہ ایجنسیوں کی کڑی نظر ہے۔

ان کی حساسیت کی وجہ یہ ہے کہ اولا وہ لبنان کی طاقتور ترین جماعت کے قائد ہیں اور ثانیا ایک شیعہ راہنما اور سلفیوں کی آنکھوں کا کانٹا ہیں؛ ثالثا وہ واحد ہر دلعزیز عرب شخصیت ہیں جو دنیا کی استکباری طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں اور وہی ہیں جو گذشتہ ساٹھ سال میں اسرائیل کے خلاف پہلی بڑی فتح حاصل کرچکے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ کو درپیش یہ ناقابل بیان خطرات اس حد تک ہیں کہ سید کے بارے میں پائی جانے والی بعض یادداشتوں میں مذکور ہے کہ "حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کے خلاف دہشت گردانہ کاروائیاں اس قدر بڑھ گئی تھیں کہ انہیں بعض راتوں کو آرام کا مقام کئی بار بدلنا پڑتا تھا”۔

سید حسن نصر اللہ ہر وقت شدید ترین حفاظتی اقدامات کے حصار میں رہتے ہیں اور ان کی تقریبا ساری تقریریں ویڈیو کانفرنس کی صورت میں ہوتی ہیں۔ لیکن عالم اسلام کی یہ محبوب شخصیت ـ جنہیں جنوبی بیروت میں واقع "ضاحیہ میں” اس سال یوم عاشور کو خظاب کرنا تھا ـ شب عاشور اور روز عاشور، حفاظتی حصار سے باہر نکل کر عزاداروں میں گھل مل گئے اور عزاداروں سے خطاب کیا۔

عزاداران حسینی کے درمیان سید کی حاضری اور ان کے چیف گارڈ کے ہاتھ میں ایک ہینڈ بیگ نے سوشل نیٹ ورکس کے صارفین اور نیوز چینلز کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی۔ ذرائع ابلاغ کا تجسس رنگ لایا اور معلوم ہوا کہ چیف گارڈ کس ہاتھ میں جو ہینڈ بیگ نظر آرہا تھا وہ در حقیقت نہایت جدید فولڈنک شیلڈ ہے جو کسی بھی گولی کو روک سکتی ہے۔

لیکن اس بار سید حسن نصر اللہ کے چیف گارڈ کے بارے میں بعض حقائق بھی سامنے آئے جو قبل ازیں منظر عام پر نہیں آسکے تھے۔ یہ اطلاعات گوکہ مختصر ہیں لیکن پہلی بار اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے توسط سے قارئین و صارفین کی خدمت میں پیش کی جارہی ہیں:

"ابو علی جواد” حزب اللہ کے سیکریٹر جنرل سید حسن نصر اللہ کے داماد ہیں جو 19 اسپیشل کمانڈروں اور اسپیشل گارڈز کے کمانڈر ہیں۔ یہاں تک کہ انہيں "سید کی ڈھال” کا لقب دیا گیا ہے۔

ابو علی جان نچھاور کرنے کے لئے تیار ہیں اس لئے کہ سید کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ سید بھی ان سے بہت محبت کرتے ہیں اور ان کی کم سنی کے باوجود، حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل ان پر پورا اعتماد رکھتے ہیں۔

سید حسن نصر اللہ کے چیف گارڈ کو ہنسنے مسکراتے ہوئے کسی نے بھی نہيں دیکھا گوکہ وہ کافی وجیہ اور خوبصورت ہیں اور ان کے چہرے میں بچپن جھلکتی ہے۔

ابو علی تہت زیادہ پیشہ ور اور تربیت یافتہ ہیں اور اپنا طویل تربیتی کورس خفیہ چھاؤنیوں میں مکمل کرچکے ہیں۔

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کے داماد اسلامی مزاحمت تحریک اور لبنانی عوام میں محبوب اور ہر دلعزيز ہیں اور دوسری طرف سے وہ صہیونی ریاست کے ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز ہیں اور یہودی حکمرانوں کو ایک آنکھ بھی نہيں بھاتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button