لبنان

سید حسن نصراللہ کے اعتراضات میں دعا کی مہک

hizbulla syed hasan nasrullاے رسول خدا۔۔۔ میری جان میرا خون۔۔۔ میرے ماں باپ۔۔۔ میرے اہل و عیال۔۔۔۔۔ میری تمام ملکیت۔۔۔۔۔ خدا نے جس سے بھی مجھے بہرمند فرمایا ۔۔۔۔ تیری کرامت پر فدا۔۔۔۔ اور عزت اورشرفت پر فدا۔۔۔۔ ہمارا خون۔۔۔۔ ہماری جان۔۔۔۔ ہمارے اولاد۔۔۔۔ ہماری زندگی۔۔۔ رسول خدا کی کرامت۔۔۔۔ رسول خدا کی عزت۔۔۔۔ رسول خدا کی شرافت۔۔۔ کے سامنے حقیر ہے۔۔۔ ۔ خدا اس پر شاہد ہے جس کا اقرار کرتا ہوں ۔۔۔ اور ہمارے شہیدوں کا خوان شہادت دیتا ہے۔۔۔ "لبیک یا رسول اللہ”
پوری دنیا آج جان لے کربلا اور حسین یہ عظیم امام،رسول خدا کا پوتا ،اہلبیت،صحابہ اوراس پیغمبر کی امت کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ سب اس عظیم پیغمبر حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سےہے۔اسلئے کوئی بھی کسی بھی اعتبار سے اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ اس معاملے میں کسی قسم کی معافی یا لاپرواہی پرتی جائے گی۔

اسلئے جس طرح شروع کیا اسی طرح اختتام بھر کرتے ہیں:
اے رسول خدا۔۔۔ میری جان میرا خون۔۔۔ میرے ماں باپ۔۔۔ میرے اہل و عیال۔۔۔۔۔ میری تمام ملکیت۔۔۔۔۔ خدا نے جس سے بھی مجھے بہرمند فرمایا ۔۔۔۔ تیری کرامت پر فدا۔۔۔۔ اور عزت اورشرفت پر فدا۔۔۔۔ ہمارا خون۔۔۔۔ ہماری جان۔۔۔۔ ہمارے اولاد۔۔۔۔ ہماری زندگی۔۔۔ رسول خدا کی کرامت۔۔۔۔ رسول خدا کی عزت۔۔۔۔ رسول خدا کی شرافت۔۔۔ کے سامنے حقیر ہے۔۔۔ ۔ خدا اس پر شاہد ہے جس کا اقرار کرتا ہوں ۔۔۔ اور ہمارے شہیدوں کا خوان شہادت دیتا ہے۔۔۔ "لبیک یا رسول اللہ”

یہ امریکا میں اسلام کے خلاف توہین آمیز فلم بنانے کے خلاف لبنان کے احتجاجی مظاہرے میں سید حسن نصراللہ کے اختتامی کلمات ہیں جن سے مسلمانوں کے درمیان حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نسبت توہین کے خلاف مسلمانوں کے درمیان یکسان جذبات کی ترجمانی ملتی ہے۔ایسے میں بعض عربی ممالک ، القاعدہ اور انکے حامی قتل و غارت کا بازار گرم کرکے اسلام کواس طرح پیش کرنے میں مشغول ہیں جیسا کہ مغرب کے لوگ چاہتے ہیں کہ اسلام کو پیش کیا جائے۔ایسے میں سید حسن نصراللہ اس فرصت کو غنیمت سمجھتے ہوئے کسی کو رسول رحمت کی اہانت کرنے کیلئے نہیں اکساتا بلکہ اسے تمام مسلمانوں کے متحد ہونے کا موقعہ سمجھتا ہے اور اسلام اور رسول خدا کے نسبت ایسا حماسی جذبے کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام دشمن قوتوں کو نا امیدی کا راستہ دکھاتا ہے۔

امریکی گستاخی کے خلاف سید حسن نصراللہ اور لبنانی عوام نے خالص اسلامی جذبے کا مظاہرہ کیا جس میں مکارم اخلاق کورسول خدا اور آپکی رسالت کا تکمیل سمجھا جاتا ہے اور رسول خدا اور انکی رسالت کے ساتھ وفاداری اور جذبات میں یکسوئی کا مظاہر کرتے ہوئے آزاد انسانوں کے جذبات بھڑکا دیتا ہے۔ یہ احتجاج کی ایسی فریاد ہے جو کہ کبھی خاموش نہیں ہو سکتی ہے۔یہ فریاد ایسی فریاد ہے جوکہ خاموش نہیں ہو سکتی ۔
اے رسول خدا۔۔۔ میری جان میرا خون۔۔۔ میرے ماں باپ۔۔۔ میرے اہل و عیال۔۔۔۔۔ میری تمام ملکیت۔۔۔۔۔ خدا نے جس سے بھی مجھے بہرمند فرمایا ۔۔۔۔ تیری کرامت پر فدا۔۔۔۔ اور عزت اورشرفت پر فدا۔۔۔۔ ہمارا خون۔۔۔۔ ہماری جان۔۔۔۔ ہمارے اولاد۔۔۔۔ ہماری زندگی۔۔۔ رسول خدا کی کرامت۔۔۔۔ رسول خدا کی عزت۔۔۔۔ رسول خدا کی شرافت۔۔۔ کے سامنے حقیر ہے۔۔۔ ۔ خدا اس پر شاہد ہے جس کا اقرار کرتا ہوں ۔۔۔ اور ہمارے شہیدوں کا خوان شہادت دیتا ہے۔۔۔ "لبیک یا رسول اللہ”….

متعلقہ مضامین

Back to top button