لبنان

ولید جنبلاط حزب اللہ کے گروہ میں شامل

hand-shake-01608104555لبنان میں ولید جنبلاط کی سربراہی میں سوشلسٹ پروگروسیو پارٹی، چودہ مارچ سے موسوم اتحاد کو ترک کرکے حزب اللہ کے اتحاد میں شامل ہوگئی ہے اور حزب اللہ کے اتحاد کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ولید جنبلاط، سعد حریری کے اتحاد کو چھوڑ کر حزب اللہ کے اتحاد میں جو کہ آٹھ مارچ سے  موسوم ہے شامل ہوگئےہیں۔ اس طرح لبنان میں سیاست کا پانسا پلٹ گيا ہے اور اپوزیشن کو پارلمنٹ میں اکثریت حاصل ہوگئي ہے۔ طے پایا ہےکہ صدر میشل سلیمان کی صدارت میں پارلمنٹ کا اجلاس ہوگا جس میں حکومت سازی کے معاملات طے کئےجائيں گۓ۔ یادرہے حزب اللہ اور اس کےاتحادیوں نے عمر کرامی کو وزارت عظمی کے لئے نامزد کیا ہے۔ سعدی حریری کی حکومت اپنی مغرب نواز پالیسیوں کی بناپر اپوزیشن کے گيارہ وزیروں کے استعفی دینے کی بناپر گرگئی تھی۔ اس رپورٹ کے مطابق اس وقت سعد حریری کو پارلیمنٹ کے ایک سو اٹھائيس ارکان میں سے صرف ساٹھ کی حمایت حاصل ہے لیکن ولید جنبلاط کے اپوزیشن میں شامل ہونے کی وجہ سے اپوزیشن کی اڑسٹھ سیٹیں ہوگئی ہیں اور وہ حکومت بناسکتی ہے۔ جنبلاط کے پاس پارلمنٹ میں گيارہ سیٹیں ہیں جنمیں پانچ افراد دروزی اور پانچ عیسائي اور ایک سنی ہے۔ ولید جنبلاط نے سعدحریری کی حمایت واپس لیتے ہوئے اور حزب اللہ میں شامل ہونے کےبعد مغربی ملکوں کو سعودی شام تجویز کی ناکامی کا ذمہ دار قراردیا۔ ولید جنبلاط نے اپنی پارٹی کے موقف کی وضاحت کرتےہوئے لبنان کے بحران کو حل کرنے کے لئے کوشش کرنے والے علاقائي ملکوں کا شکریہ اداکیا ۔ انہوں نے کہا کہ شام سعودی تجویز لبنان سے رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کو ہٹانے پرتاکید کرتی تھی لیکن مغربی ممالک ابتدا ہی سے اس تجویز کے مخالف تھے اور ان ہی کی سازشوں سے یہ تجویز ناکام ہوگئي۔ جنبلاط نے لبنان میں امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں کے سفیروں کے مداخلت پسندانہ اقدامات کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ مغربی سفیروں کی نظر میں لبنان کے قومی اتحاد کی کوئي اہمیت نہیں ہے ۔انہوں نے رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کو سیاسی اھداف کےحصول کا ہنتھکنڈا قراردیا اور کہا کہ مغربی میڈیا میں اس ٹریبیونل کی معلومات کا لیک ہونا اس ٹریبیونل کے بے اعتبار ہونے کا سبب ہے۔ ولید جنبلاط کے اپوزیشن میں شامل ہونے سے حزب اللہ اور اسکے اتحادیوں کا پلڑا بھاری ہوگيا ہے اور امید ہےکہ حزب اللہ کے اتحاد کے نامزد کو وزیراعظم بننے کا موقع ملے گا کیونکہ اب اپوزیشن کو اکثریت حاصل ہوجائے گي۔

متعلقہ مضامین

Back to top button