![](media/k2/itemss/srcc/4e0c487d1196f30176c51e02d2491b19.jpg)
![syed-hassan-nasrullah2](images/stories/2010/06/syed-hassan-nasrullah2.jpg)
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے لبنان کے حکام سے کہا ہے کہ رفیق حریری قتل کیس ٹریبیونل کی جانب سے صیہونی حکومت کو معلومات فراہم کرنے کی بناپر اس ٹریبیونل کےساتھ تعاون نہ کریں۔ انہوں نے جمعرات کی رات ٹی وی پرتقریرکرتےہوئے کہا کہ اب نہایت خطرناک اور حساس مرحلہ آگیا ہے اور ہماری شرافت ناموس اور کرامت خطرے میں ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ لبنان کے داخلی امورمیں غیر قانونی مداخلت کا خاتمہ ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ رفیق حریری ٹریبیونل نے لبنان کی نجی یونیورسٹیوں ، ٹیلیفون کالس اور پاسپورٹ ادارے سےسیکڑوں
افراد کے فنگرپرنٹس ، اور شہریوں کے ڈی این اے ، نیز لبنان کی جغرافیائي معلومات اور پانی بجلی کے صارفین کی معلومات حاصل کی ہیں جو غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رفیق حریری ٹریبیونل کے اھلکاروں نے یہ ساری معلومات صیہونی حکومت تک پہچائي ہيں لیکن ہم نے حریری خاندان کا خیال کرتےہوئے خاموشی اختیار کی۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اب صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ خاموش رہنا جائزنہیں ہے۔ یادرہے رفیق حریری قتل کیس ٹربیونل کے اھلکاروں نے حزب اللہ کے ارکان کی خواتین اور لڑکیوں کے مڈیکل ریکارڈ بھی طلب کئےتھے جس پر لبنانیوں نےشدید احتجاج کیا ہے ۔ یادرہے صیہونی حکومت نے انیس سو اٹھانوے سے دوہزآر پانچ تک فلسطینی اور لبنانی رہنماوں کے میڈیکل ریکارڈ چرا کر انہیں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ہے۔