لبنان

حزب اللہ ،حماس کا اسرائیل کو شکست دینے کا اعادہ۔

syedhassanmishal-300x2021

حزب اللہ اور حماس کے رہنماؤں نے اعادہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو شکست دے کر رہیں گے،حزب اللہ اور حماس کے رہنماؤں نے عرب ممالک اور اسلامی دنیا امریکہ اور اسرائیل کی ظالمانہ اور جابرانہ پالیسیوں کے خلاف اسلامی مزاحمت کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے ،ان خیالاتا کا اظہار رہنماؤں نے بیروت میں عالمی عرب سپورٹ فورم کے تحت منعقدہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک توسیع پسندانہ ریاست ہے جو اپنے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ میں

 پھیلانا چاہتا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے مغربی کنارہ میں قائم آہنی دیوار،غزہ کا محاصرہ اور غزہ میں اسرائیل جارحیت پر مبنی بائیس روزہ جنگ کا اصل مقصد فلسطین میں اسلامی مزاحمت کو ختم کرنا تھا جس میں اسرائیل شدید ناکام ہوا ہے۔سید حسن نصر اللہ نے یقین دلایا کہ اسرائیل کی ایسی سر گرمیاں اسلامی مزاحمت کو لبنان میں بھی ختم کرنے کے لئے ناکام ہو چکی ہیں،جبکہ حزب اللہ اور حماس دونوں اسلامی مزاحمتی تحریکیں مل کر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو ختم کرنے کےلئے جدو جہد کے لئے تیار ہیں۔ سید حسن نصر اللہ نے عالم اسلام کو امریکی اور اسرائیلی سازشوں سے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ اسلامی مزاحمتی تحریکیں ختم کر دی جائیں لہذٰا مسلم ممالک بالخصوص عرب ممالک کو چاہئیے کہ وہ امریکی اور اسرائیلی سازشوں کا شکار نہ ہوں اور اسلامی مزاحمتی تحریکوں کی حمایت کریں،ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی مزاحمتی تحریک اسرائیل کی طرف سے ہونے والی کسی بھی ممکنہ جارحیت کونہ صرف ناکام بنائے گی بلکہ خطہ کو چہرہ بھی تبدیل کر دے گی۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے رہنما خالد مشعل کا کہنا تھا کہ اسلامی مزاحمت اسرائیل کے غیر قانونی اور غاصبانہ قبضے کے خلاف ایک قانونی راستہ ہے،جس کی عالمی قوانین میں بھی اجازت ہے ،خالد مشعل نے مسلم ممالک اور عرب دنیا میںاسرائیل کی جانب سے پھیلائے جانے والے منفی تاثرات پر افسوس کا اظہار کیا اور یکسر مسترد کر دیا۔ حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ اسرائیل سمجھتا ہے کہ غزہ اسلامی دنیا کی کمزور جگہ ہے جبکہ ایسا نہیں ہے بلکہ اسرائیل جان لے کہ اسرائیل کوکسی بھی جارحیت اور جنگ کی صورت میںغزہ کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پرے گا اور غزہ اسرائیل کی حقیقی قاتل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مصر کی جانب سے غزہ کی سرحد پر تعمیر کی جانے والی آہنی دیوار غیر قانونی ہے اور قاہرہ کو فلسطینیوں کے خلاف نہیں اسرائیل کے خلاف اقدامات کرنے چاہئیں جو کہ حقیقی دشمن ہے،ان کا کہنا تھا کہ دیوار کی تعمیر سیاسی مقاصد کے لئے کی جارہی ہے نہ کہ سیکیوریٹی خدشات کے تحت،ان کا کہنا تھا کہ قاہرہکو غزہ سے کوئی سیکیوریٹی خدشہ نہیں کیونکہ غزہ مصر کے لئے کسی بھی طرح کے خطرے کا باعث نہیں بن سکتا کیونکہ غزہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف صف اول کی مزاحمت ہے جس کی عدم موجودگی کی صورت میں تمام عرب ریاستوں کو اپنی مزاحمتی تحریکیں بنانا پڑیں گی ۔ واضح رہے کہ عالمی عرب کانفرنس میں عرب ممالک سمیت پینسٹھ ممالک کے مندوبین اور اسلامی تحریکوں سے وابستہ رہنماؤں نے شرکت کی ۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button