دنیا

مولانا کلب جواد کا 28مئی کو وزیر اعلیٰ اتر پردیش کی قیام گاہ کی طرف کوچ کا اعلان

qalby jawadحکومت اتر پردیش شیعہ کانفرنس مطالبات کو پورا کرنے میں سنجیدہ نہیں
درگاہ حضرت ابوالفضل العباس رستم نگر لکھنؤ میں دوشنبہ کوہونے والے جلسہ میں مولانا سید کلب جواد نے اس بات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا کہ حکومت 6 مئی کو ہونے والی شیعہ کانفرنس میں اٹھائے گئے کسی بھی مطالبہ کو پورا کرنے کے سلسلے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ اس سلسلے میں مولانا کلب جواد نقوی نے 28 مئی کو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کی قیام گاہ کی جانب کوچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے عوام سے اپنے گھروں میں 25 سے 27 مئی تک ماتم کر کے احتجاج کرنے کی اپیل کی۔
تقریب نیوز (تنا): درگاہ حضرت ابوالفضل العباس میں کثیر تعداد میں موجود حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نے کہا کہ جمعہ کی نماز کے دوران
انہوں نے کہا کہ آئندہ 25 ،26 اور 27 مئی کو لکھنؤ کے شیعہ رات 10 بجے سے 10.15 بجے تک ‘لبیک یاحسین ۔۔۔۔ لبیک یا حسین’ کے نعروں کے ساتھ ماتم کرتے ہوئے احتجاج کریں گے۔
آصفی مسجد میں ہنگامہ کرنے والے اہم ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 6 مئی کو آصفی امامباڑہ میں ہونے والی شیعہ کانفرنس میں جو مطالبات حکومت اترپردیش سے کئے گئے تھے ان پر ابھی تک کوئی عمل نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی ابھی تک کچھ بتایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ 25،26اور 27 مئی کو شہر بھر کے شیعہ رات 10 بجے سے 10.15 بجے تک ‘لبیک یاحسین ۔۔۔۔ لبیک یا حسین’ کے نعروں کے ساتھ ماتم کرتے ہوئے احتجاج کریں گے۔

مولانا نے کہا کہ 28 مئی کو امامباڑہ سبطین آباد میں سہ پہر 3 بجے لوگ اکٹھا ہوں گے اور وہاں سے وزیر اعلیٰ کی قیامگاہ کے لئے کوچ کریں گے۔

مولانا کلب جواد نے کہا کہ جو افراد وقف املاک کو برباد کر رہے ہیں ان کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا۔

اس موقع پر شہر کی تمام ماتمی انجمنوں کے علاوہ مولانا رضا حسین اور مولانا فیروز حسین سمیت کئی علماء موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button