سعودی عرب

سعودی مفتی: اسرائیل مردہ باد کہنا حرام ہے

mufti96سعودی عرب کی علماء کونسل کے رکن’’ صالح الفوزان‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل مردہ باد کہنا جائز نہیں ہے کیوں کہ اسرائیل خدا کے نبی جناب یعقوب علیہ السلام کا لقب ہے۔ درست یہ ہے کہ یہودیوں کے لیے بدعا کی جائے۔
عرب ممالک کے حکام مغربی حکام کی طرح صہیونی حکومت کے پکے حامی ہیں اور غزہ میں مظلوم عوام کے قتل میں برابر کے شریک ہیں۔
غزہ پر ۲۸ دن سے چلی آ رہی صہیونی جارحیت کے دوران کسی بھی عربی مفتی نے صہیونی حکومت کے جرائم کی مذمت نہیں کی اور غزہ کے نہتے لوگوں کی حمایت میں ایک جملہ بھی زبان سے نہیں نکالا۔ بلکہ اگر کچھ کہا ہے تو اسرائیل کی حمایت میں کہا ہے جیسا کہ ایک مصری تکفیری مفتی نے چند روز قبل کہا تھا کہ غزہ کے مسلمانوں کی مدد مت کرنا چونکہ وہ شیعہ ہیں اور وہ ایرانی اسلحے سے مظلوم اسرائیل کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اسرائیل کے مظلوم عوام کا قتل کر رہے ہیں۔اسی طرح سعودی مفتی عبدالعزیز آل الشیخ نے بھی یہ فتویٰ دیا کہ اسرائیل کے خلاف مظاہرے کرنا حرام ہے کیوں کہ ان مظاہروں کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور بیکار کام کرنا بلاوجہ سڑکوں پر شور و شرابا مچانا حرام ہے۔
آج اس سعودی مفتی کا فتویٰ بھی ایسے حالات میں سامنے آ رہا ہے کہ جرائم پیشہ صہیونی حکومت کس بے دردی سے غزہ کے نہتے عوام کا قتل عام کر رہی ہے۔
سعودی مفتی الفوزان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لوگ یہ کہتے ہیں اللھم العن اسرائیل اور یہ لعنت جناب یعقوب کی طرف جاتی ہے چونکہ اسرائیل ان کا لقب ہے۔ بلکہ مسلمانوں کو اس کے بجائے لعن اللہ الیھود یا لعنۃ اللہ علی الیھود کہنا چاہیے۔
واضح رہے کہ کوئی بھی کلام اس وقت تک معنی نہیں رکھتا جب تک اس کا مصدق متکلم کے پیش نظر نہ ہو۔ دنیا کے کونے کونے میں مردہ باد اسرائیل کا نعرہ لگانے والوں کے مد نظر صرف امریکہ کی ناجائز اولاد صہیونی ریاست ہوتی ہے نہ کچھ اور۔ اس صہیونی ریاست کا نام چاہے کسی نبی کے نام پر ہو یا رسول کے نام پر، نام سے کسی کو مطلب نہیں اس کے مصداق سے مطلب ہے اور اس نام کا مصداق ہر انسان کے ذہن میں صرف غاصب ریاست ہے۔ بلکہ بہت ساروں کو تو یہ خبر بھی نہیں کہ اسرائیل کسی نبی کا لقب ہے۔
اسرائیل کے حمایتی سعودی مفتی، اس ناجائز اولاد کا دفاع کرنے کے لیے ہمیشہ کسی نہ کسی سوراخ کی تلاش میں رہتے ہیں تاکہ اسرائیل کی محبت میں کوئی ایک جملہ بھی کہہ کر اپنا دل ٹھنڈا کرتے رہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button