سعودی عرب

پیغمبر اسلام (ص) کی جائے ولادت تباہی کے خطرے سے دوچار

kaba1سعودی عرب کے وہابیوں نے مکہ و مدینہ میں اکثر و بیشتر اسلامی آثار کو محو کردیا ہے آثار قدیمہ کے ایک سعودی ماہر نے خبردار کیا ہے کہ مکہ میں تعمیراتی منصوبوں کی وجہ سے پیغمبر اسلام (ص) کی جائے ولادت تباہی کے خطرے سے دوچار ہے۔

سعودی ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر عرفان العلاوی کا کہنا ہے کہ مکہ میں تعمیر نو کے اربوں ڈالر کے نئے منصوبوں کے تحت ممکن ہے کہ پیغمبر اسلام (ص)کی جائے ولادت پر نئی عمارتیں بنادی جائیں۔ پیغمبرِ اسلام کی جائے پیدائش مسجد الحرام کے ساتھ واقع ہے اور اس وقت بھی اس کے پر ایک لائبریری قائم ہے۔ یہ لائبریری دو سال پہلے بند کر دی گئی تھی اور ڈاکٹر علاوی کے بقول اب اس عمارت کو مسمار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ نے بھی حال ہی میں اس بارے میں اپنی خبر میں کہا ہے کہ اس تعمیراتی منصوبے کی انچارج سعودی کمپنی بن لادن گروپ نے تجویز دی ہے کہ اونچی بنیاد پر قائم لائبریری اور اس کے نیچے واقع عمارت کو مسمار کر کے امامِ کعبہ کی رہائش گاہ اور ساتھ واقع شاہی محل کے لیے راستہ نکالا جائے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے حکام اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ وہ جگہ پیغمبر اسلام (ص)کی جائے ولادت ہے اور انھوں نے ایسے بورڈ بھی نصب کیے ہوئے ہیں جن میں زائرین کو پیغمبر اسلام (ص)کی جائے پیدائش کی جگہ جانے سے منع کیا جاتا ہے۔لیکن ڈاکٹر علاوی کا کہنا ہے کہ صدیوں پرانے نقشے اور دستاویزات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہی جگہ پیغمبرِ اسلام(ص) کی پیدائش کا مقام ہے۔ لیکن آل سعود حکام اسے بھی شہید کرنے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں۔

سعودی وہابی حکام نے مدینہ منورہ میں بھی آل رسول(ص) اور صحابہ کرام کے روضوں کو شہید کردیا اور وہ گنبد خضراء کو بھی شہید کرنا چاہتے تھے لیکن مسلمانوں کے خوف سے ایسا کرنے سے باز رہے وہابیوں کا کہنا ہے کہ وہ تمام مسلمانوں کو وہابی بنا کر پھر گنبد خضراء کو بھی شہید کردیں گے اکثر اسلامی ممالک میں اس وقت وہابیت آگ کی طرح پھیل رہی ہے وہابی نظریہ کو سعودی عرب کے حکام کی بھر پور حمایت حاصل ہے اور سعودی عرب کو امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ سعودی عرب کے حکام کے بہیمانہ اور غیر اسلامی اقدامات کے خلاف آواز بلند کریں اور سعودی حکومت کے اقدمات کی مذمت کریں اور تاجدار رسالت و رحمۃ للعالمین کی جائے پیدائش کو بچانے کے لئے ہرممکن کوشش کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button