سعودی عرب

سعودیہ کا مجرم شام میں داعش کا مفتی

saudia teroristسعودی عرب کا باشندہ "عثمان آل نازح” کہ جو دھشتگرد گروہ داعش کا مفتی بن چکا ہے، شام میں دھشتگردانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے سعودی عناصر کو آمادہ کرنے کی کوشش پر معمور ہے۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق "آل نازح” خاندان کے ایک قریبی ذریعے کے مطابق "عثمان آل نازح” کو آٹھ لاکھ سعودی ریال کے عوض سعودی عرب کے جیل سے رہا کروایا گیا تھا، کیونکہ "عثمان آل نازح” نے ایک ٹریفک سانحے میں ساتھ افراد کو ہلاک کردیا تھا۔اس ذرائع نے الحیاۃ اخبار کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ "عثمان آل نازح” نے سعودی یونیورسٹی ملک خالد سے فقہ میں ایم اے تک کی تعلیم حاصل کی ہے۔ شام کے بحران کے آغاز کے ساتھ ہی "عثمان آل نازح” اپنے علاقے سے چند دیگر سعودی باشندوں کو لیکر شام چلاگیا اور دھشتگردانہ سرگرمیوں میں مصروف ہوگیا۔ "عثمان آل نازح” سعودی عرب میں بھی سیکیورٹی مسائل کی بناپر ایک سال جیل میں رہ چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت سعودی عرب کی عدالتوں کا سزائی یافتہ یہ فرد اس وقت دھشتگرد گروہ "داعش” کا مفتی بنا ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button