سعودي عرب ميں سياسي قيديوں کي آزادي کا مطالبہ
سعودي عرب کے سياسي مخالفين سے وابستہ نيوز ويب سائٹ نسيم نے خبردي ہےکہ سعودي عرب ميں سياسي قيديوں کے تين سو سے زائد رشتے داروں نے ايک بيان ميں سعودي وزارت داخلہ سے کہا ہے کہ وہ سياسي قيديوں کو رہا کرے- دوسري جانب شہري حقوق کے کارکنوں اور اصلاح پسندوں خاص طور پر شہري سياسي اور انساني حقوق کي تنظيموں کے اتحاد حسم کے خلاف آل سعود حکومت نے اپنا دباؤ بڑھاتے ہوئے انساني حقوق کي تنظيموں کے اتحاد کے سربراہ فوزان محسن عوض الحربي کو عدالت ميں طلب کرليا ہے –
فوزان الحربي کو اس اتحاد کے سابق سربراہ سليمان الرشودي کو گرفتار کرلئے جانے کے بعد اس اتحاد کا سربراہ مقرر کيا گيا ہے انہوں نے عدالت ميں خود کو طلب کئےجانے کے بارےميں کہا کہ اس بات کا زيادہ امکان ہے کہ انہيں بھي گرفتار کرليا جائے- سعودي عرب سے ہي ايک خبر يہ بھي ہے کہ المجاہدون الاحرارنامي ايک تنظيم نے سعودي عرب کے مختلف علاقوں ميں ہونےوالي گرفتاريوں کےخلاف حکومت کي بعض سرکاري سائٹوں کو ہيک کرديا ہے –
سعودي عرب ميں گذشتہ دوبرس سے حکومت کي تفريق آميز پاليسيوں کے خلاف اور سياسي قيديوں کي رہائي کے حق ميں پرامن مظاہرے ہورہے ہيں جن کے دوران متعدد افرادسيکورٹي فورس کے اہلکاروں کے ہاتھوں مارے جاچکے ہيں جبکہ سيکڑوں مظاہرين زخمي ہوئے ہيں –