سعودی عرب

سعودی عرب : دوشہیدوں کا جلوس جنازہ لاکھوں افراد کی شرکت

shiitenews saudi shia shaheسعودی عرب کے منطقۃالشرقیہ کے صوبے القطیف کے شہر العوامیہ میں حال ہی میں آل سعود کے گماشتوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے دو شہیدوں کی تدفین کی گئی اور ان دو شہیدوں کے جلوس جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور جلوس جنازہ آل سعود کے خلاف عظیم ترین اور تاریخی مظاہرے میں تبدیل ہوگیا۔

شہید "منیر المیدانی” اور شہید "زهیر آل سعید” گذشتہ ہفتے آل سعود کے سیکورٹی اہلکاروں کی براہ راست فائرنگ کا نشانہ بن کر جام شہادت نوش کرگئے تھے۔1329070878
موصولہ اطلاعات کے مطابق القطیف میں ہونے والے اس مظاہرے میں شیعہ بھائیوں کے ساتھ اہل سنت برادران بھی شریک تھے جو آل سعود اور وہابیت کے تسلط کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
اطلاعات کے مطابق مظاہرین ہیہات منا الذلہ، لا نرکع الا للہ (خدا کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے)، قاتلوں سے قصاص لو، قیدیوں کو رہا کرو، آل سعود مردہ باد، نائف بن عبدالعزيز مردہ باد، محمد بن فہد مردہ باد جیسے نعرے لگا رہے تھے اور آل سعود کے تشدد کی مذمت نیز بحرین سے سعودی جارحین کے فوری انخلاء کا مطالبہ کررہے تھے۔
انھوں نے پر امن احتجاج کو تشدد کا نشانہ بنانے کی سعودی روایت کی پر زور مذمت کی۔
ادھر "شبكة التوافق الاخبارية” (التوافق نیوز نیٹ ورک) کی رپورٹ مطابق مظاہرین نے سبز اور سرخ موم بتیاں اٹھائی ہوئی تھیں اور هيهات منّا الذلة ” ، ” القصاص القصاص لمن أطلق الرصاص” (قصاص ان کے لئے جنہوں نے گولی چلائی)، کے نعرے لگا رہے تھے اور قطیف کے آٹھ شہیدوں کے قتل کے حوالے سے انصاف کا مطالبہ کررہے تھے۔
الشيخ المجاهد عبد الكريم الحبيل کا خطاب:
شیخ المجاہد عبدالکریم الحبیل نے شہداء جنازے اٹھنے سے قبل حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہداء دین اور عقیدے کے لئے شہید ہوئے ہیں چنانچہ یہ ہماریshiitenews saudi shia shaheed13 ذمہ داری بنتی ہے کہ ان کی تعظیم و تجلیل اور تقدیس کریں اور ہم عہد کرتے ہیں کہ شہید کا مشن جاری رکھیں گے اور ہم اس عہد پر برقرار رہیں گے جس پر ان شہیدوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
انھوں نے کہا: اے شہیدو! آپ کا خون ہماری رگوں میں جاری ہے اور آپ کا خون ترو تازہ رہے گا حتی کہ مظلوموں کے مطالبات پر عملدرآمد ہوجائے۔
انھوں نے کہا: ہم اس خون کو ہرگز فراموش نہیں کریں گے اور ہم ان مجرم ہاتھوں کی مذمت کرتے ہیں جو ہمارے نوجوانوں کی طرف بڑھ کر انہیں خاک و خون ميں غلتاں کرنے کا ارادہ کرتے ہیں اور انہیں قتل کرتے ہیں یا زخمی کردیتے ہیں۔
انھوں نے کہا: جن لوگوں نے ہمارے نہتے اور پر امن مظاہرین پر گولی چلائی ہے اس کی وجہ صرف اور صرف یہ ہے کہ وہ ہمارے خالی ہاتھوں سے بھی ڈرتے ہیں اور بزدل اور ڈرپوک ہیں؛ وہ ہمارے جائز مطالبات سے خوفزدہ ہیں۔
انھوں نے آل سعود کے مسلح گماشتوں سے مخاطب ہوکر کہا: جب تک تخریبکاری اور املاک کو نقصان پہنچنے کا خدشہ نہ ہو ہمارے نوجوانوں پر گولی نہ چلاؤ، آنسو گیس استعمال نہ کرو اور گرم پانی سے مظاہرین کو کچلنے کی کوشش نہ کرو اور جان لو کہ ہمارے نوجوانوں نے کبھی بھی پر پرامن احتجاج کی پالیسی ترک نہیں کی ہے اور کبھی بھی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا، کبھی تخریبکاری کا سہارا نہیں لیا ان کے پاس نہ تو ہتھیار ہیں اور نہ ہی دوسرے وسائل، ان کے ہاتھ خالی ہیں لیکن حکومت ان کے پر امن احتجاج کا جواب گولی سے دیتی ہے۔
دریں اثناء شہید منیر کے والد نے اپنے بیٹے سے وداع کرتے ہوئے کہا: "مبارک ہو تم کو بیٹے، مبارک ہو شہادت، تم نے میرا سر اونچا کیا اور مجھے سربلند کیا۔
رجا نیوز کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے جلوس جنازہ میں انقلابی تحریک کو زور و شور سے جاری رکھنے کا عہد کرتے ہوئے "جرائم پیشہ ٹولے (آل سعود)” پر مقدمہ
 چلانے کا مطالبہ کیا اور آل سعود کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا: ہم اپنے خون اور اپنی جان کو شہداء پر قربان کردیں گے۔
اس رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے بحرین کے پرچم بھی اٹھائے ہوئے تھے اور انقلاب بحرین کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے

متعلقہ مضامین

Back to top button