سعودی عرب

لبنانی وزیر اعظم اور حزب اللہ کے رہنما عماد مغنیہ کا قتل،سعودی شہزادہ بندر بن سلطان ملوث

shiitenews bin sultanلبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری اور حزب اللہ لبنان کے رہنما حاج عماد مغنیہ (حاج رضوان) کے قتل کے متعلق شام کے سرکاری ٹی وی مشرق نیوز پراتوار کے روز ایک ٹیپ ریکارڈ بیان جاری کیا جائے گا جس میں سعودی شہزادے بندر بن سلطان نے لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری اور حزب اللہ کے کمانڈر شہید عماد مغنیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریر ی ١٤ فروری ٢٠٠٥ء میں بیروت میں ایک کار بم حملہ میں شہید ہو گئے تھے جبک حزب اللہ کے سینئر کمانڈر حاج شہید عماد مغنیہ ١٢ فروری ٢٠٠٨ ء کو شام میں ایک کار بم دھماکے میں شہید ہوئے تھے۔
شام کی سیکورٹی فورسز ی طرف سے سعودی شہزادے بندر بن سلطان جو کہ سعودی عرب کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں کی گرفتاری کے لئے بڑے پیمانے پر رپورٹ کی ہے۔
بعض عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی شہزادے بندر بن سلطان جو کہ خفیہ طریقہ سے شام میں داخل ہونا چاہتے تھے شام کی سیکورٹی فورسز نے انہیں ائیر پورٹ پر گرفتار کر لیا تھا۔
دوسری جانب لبنان کے روز نامے اتھابت نے پہلی مرتبہ شہید رفیق حریر ی کے قتل کے بارے میں عوام کے لئے معلومات کو شائع کرتے ہوئے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سعودی شہزادے بندر بن سلطان نے شام میں یہ اعتراف کر لیا ہے کہ اس نے لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق الحریری اور شام میں حزب اللہ کے سینئر رہنما کمانڈر شہید عماد مغنیہ کے قتل کے لئے عراق میں موجود القاعدہ اور دہشت گرد گروہوں سے مدد لی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button