سعودی عرب

آیت اللہ العَمری کی تشئیع اور امامان معصوم (ع) کے جوار میں تدفین

aytullah_ameriعلامہ آیت اللہ شیخ محمدعلی عمری کا جسد خاکی  جمعرات کو مدینہ منورہ کے جنوب میں واقع ان کے ہاتھوں تعمیر ہونے والی امامبارگاہ میں رکھا گیا جہاں لوگوں نے آپ کا آخری دیدار کیا اور فاتحہ خوانی اور آپ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
رپورٹ کے مطابق شیعیان اہل بیت (ع) اور سنی مسلمانوں کی کثیر تعداد نے اس موقع پر حسینیہ میں حاضر ہوئی اور مرحوم عالم دین کے لئے فاتحہ  پڑھی۔ اس موقع پر کئی سرکاری عہدیدار بھی موجود تھے۔
اس کے بعد آپ کا جسد خاکی ایمبولینس کے ذریعے حرم رسول اللہ (ص) منتقل ہوا۔
تہران کی مسجد ارگ میں حجاز کے مرحوم عالم دین کے لئے مجلیس ترحیم و فاتحہ کا اہتمام کیا جارہا ہے اور مؤمنین سے گزارش کی گئی ہے کہ اتوار یکم فروری 2011 کو دوپہر 14:30 سے 16:00 تک مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے منعقدہ مجلس میں شرکت فرمائیں۔
…….
علامہ آیت اللہ شیخ محمد علی العَمری گذشتہ پیر کے روز دو ہفتے اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد 120 برس کی عمر میں دنیا سے رخصت کر گئے تھے۔
آپ سعودی عرب کے شیعیان اہل بیت (ع) کے روحانی باپ تصور کئے جاتے ہیں کیونکہ آپ ایک صدی تک علمی، تبلیغی اور سماجی میدانوں مین وسیع خدمات کا سرچشمہ رہے ہیں۔
علامہ آیت اللہ شیخ محمد علی العَمری نجف میں آیت آللہ العظمی نائینی اور آیت اللہ العظمی سید ابوالحسن اصفہانی رحمة اللہ علیہما سے فیض حاصل کرتے رہے اور قم المقدسہ میں بھی 15 برس تک آیات عظام کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا اور حضرت امام خمینی رحمة اللہ علیہ کے قریبی دوستون میں سے تھے اور خود صاحب رائے مجتہد ہونے کے باوجود امام خمینی رحمةالله علیہ کے مقلد ہونے پر فخر کرتے تھے۔
مرحوم عالم دین نے اپنی عمر کے 45 برس وہابیوں کی جیلوں میں پابند سلاسل رہ کر بسر کئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button