سعودی عرب

سعودی حکام ملک چھوڑ دیں. ترکی بن عبدالعزیز

Saudi_Princترکی بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی خاندان کے آمرانہ طرز سلوک کے خلاف ممکنہ فوجی بغاوت یا عوامی تحریک سے بچنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ سعودی خاندان اقتدار ترک کرکے چلا جائے۔
سعودی شہزادے ترکی بن عبدالعزیزآل سعود نے سعودی عرب کے حکمرانوں کو ایک خط کے ذریعے خبردار کیا ہے کہ فوجی بغاوت یا عوامی انقلاب سے قبل ہی اہل و عیال کو لے کے ملک چھوڑ دیں اور مغربی ممالک میں چلے جائیں۔
قاہرہ میں مقیم ترکی بن عبدالعزیز نے سعودی حکمران خاندان سے کہا ہے کہ ان کا انجام بھی عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام اور ایران کےسابق شاہ رضا پہلوی جیسا ہی ہوگا۔
انہوں نے کہا ہےکہ قبل اس کے، کہ عوام گلی کوچوں میں ان کے سر قلم کرنا شروع کریں سعودی حکمران تاج و تخت چھوڑ کربیرون ملک چلے جائیں۔
انہوں نے اپنے خاندان کے نام خط لکھ کر کہا ہے: ہمارے خاندان نے اقتدار کی ذخیرہ اندوزی کرکے تمام امور مملکت کو ہائی جیک کرلیا ہے اور اپنے مخالفین کو آزردہ اور بیزار کردیا ہے اور ملک کے اندر اور پورے خطے میں ہمارے خاندان کا اثر و رسوخ ختم ہوکر رہ گیا ہے اور آل سعود اپنے آپ کو عوام پر مسلط رکھنے کی طاقت کھو چکا ہے۔ چنانچہ اس وقت عراقی آمر صدام حسین اور شاہ ایران محمد رضا پہلوی کا مقدر ہمارے خاندان کا انتظار بھی کررہا ہے۔
سعودی شہزادی کا یہ خط منگل کے روز "واجز” خبر ایجنسی کے ذریعے شائع ہوا ہے۔
اس خط میں شہزادے نے حکمرانوں کو ملک پر حاکم (وہابی) دینی تفکر کے بارے میں بھی خبردار کیا اور لکھا: یہ تفکر ہمارے خاندان کے حکمرانوں کی بنیادیں تشکیل دیتا ہے لیکن اب یہ تفکر اس خاندان اور حکمرانوں کے قابو سے باہر ہوگیا ہے اور مخالفین کا موقف ہے کہ یہ تفکر لوگوں کی ذاتی زندگی تک میں مداخلت کررہا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے: حکمران خاندان اور عوام کے درمیان فاصلی بہت زیادہ گہرے ہوچکے ہیں اور دوسری طرف سے علماء اور افواج کے افسروں اور کمانڑروں کے درمیان وسیع خلیج حائل ہے اور میں سعودی عرب کے تمام امور پر مسلط خاندان کے تمام افراد کو خبردار کرتا ہوں کہ امریکہ اور اس کے یوپی حلیفوں کی جھوٹی طفل تسلیوں کی وجہ سے خوش فہمی کا شکار نہ ہوں کیونکہ وہ آپ کو ملنے والا نقصان خود برداشت نہیں کریں گے اور پھر عوام کی طاقت کا اندازہ لگانا بھی آسان نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا ہے: ملک میں میں آل سعود کے خلاف بے چینی بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے اس خط میں کو تحویز دی ہے کہ سعودی خاندان کے آمرانہ طرز سلوک کے خلاف ممکنہ فوجی بغاوت یا عوامی تحریک سے بچنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ سعودی خاندان اقتدار ترک کرکے چلا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button