Uncategorized

جمیعیت اور آئی ایس او میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے حوالے سے مجلس وحدت اور جماعت اسلامی کے اکابرین میں مذاکرات

Muzakrat1مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور جماعت اسلامی کے اکابرین کے مابین ،پنجاب یونیورسٹی لاہور میں یوم حسین کے حوالے سے طلبہ تنظیموں امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور اسلامی جمیعیت طلبہ میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے تدارک اور پنجاب کے اس اعلیٰ ترین تعلیمی ادارے میں یوم حسین کی تقریب کے انعقاد کے لیے ہونے والے مذاکرات کے دوران اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ منصورہ لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ، صوبائی راہنما امیر العظیم ، حفیظ خان،جمیعت کے صوبائی صدر رسل خان،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری علامہ محمد امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری تربیت علامہ ابوذر مہدوی، سیکرٹری اطلاعات ناصر شیرازی،افسر حسین خان ، مولانا احمد اقبال اور اسد نقوی کے مابین دوستانہ ماحول میں ہونے والے ان مذاکرات میں سانحہ پنجاب یونیورسٹی کے مضمرات اور اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا دونوں جماعتوں کے اکابرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بعض شر پسند عناصر شیعہ سنی وحدت کو توڑنے کے لیے ایسے مواقع سے سوء استفادہ کرتے ہوئے فسادات برپا کرتے ہیں ۔امام حسین شیعہ اور سنی کا مشترکہ سرمایہ ہیں ان کی یاد میںپروگراموں کا انعقاد اور ان کی شہادت کا فلسفہ بیان کرنا شیعہ اور سنی کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ میٹنگ میں طے پایا کہ جس طرح ملک کے دیگر علاقوں کے تعلیمی اداروں میں امام حسین کی سیرت و کردار پر روشنی ڈالنے اور ان کے عظیم فلسفہ کو بیان کرنے کے لیے مشترکہ پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں ، اسی طرح لاہور کے تعلیمی اداروں میں بھی اس سنت حسنہ کو زندہ رکھا جائے اور فریقین کے مابین اختلاف ختم کرنے کی شعوری جدو جہد کی جائے تاکہ ایسے مواقع پر اختلافات پیدا کر کے فسادات برپا کرنے والوں کو شرانگیزی کا موقع نہ ملے ، چونکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور جماعت اسلامی کے مابین خوشگوار ، برادرانہ اورمحبت آمیز تعلقات ہیں اور دونوں جماعتیں ملت اسلامیہ کی وھدت کے لیے جدو جہد پر یقین رکھتی ہیں اور مولانا مودودی مرحوم کا بھی یہی مشن تھا ،اس لیے ان تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ طلبہ تنظیموں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے والے عناصر کی کوششوں کو شعوری طور پر ناکام بنایاجائے ، جماعت اسلامی اور ایم ڈبلیو ایم کے اکابرین کی موجودگی میں آئی ایس او اور جمیعت کی ایک مشترکہ میٹنگ رکھی جائے جس میں ، موجودہ حالات کے تناظر میں مکمل افہام و تفہیم اور ہم آہنگی کے ساتھ یوم حسین کے عنوان سے ایک بڑے پروگرام کے انعقاد کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے ،تاکہ ملت اسلامیہ کی وحدت کو زیادہ سے زیادہ پروموٹ کیا جا سکے ۔ دونوں جماعتوں کے اکابرین نے پنجاب یونیورسٹی میں ہونے والے اس جھگڑے کے دوران طلبہ کو زدو کوب کرنے،طلبہ کے کمروں میں گھس کر انہیں دھمکیاں دینے اور انہیں یونیورسٹی سے نکالنے کے عمل کی مذمت کی اور ان ناخوشگوار واقعات کے ازالہ کے لیے فورہی قدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ملک بھر میں شروع ہونے پروپیگنڈے اور اخلاق سے گرے ہوئے میگزین کی نہ صرف بھر پور مذمت کرتے ہوئے اس کے سد باب کے لیے شعوری طور پر موثر اقدامات اٹھانے کا بھی فیصلہ کیا ۔ میٹنگ میں طے پایا کہ دونوں جماعتوں کے مابین کے اکابرین کی ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے، اس موقع پر پاکستان اور ملت اسلامیہ کے مسائل کے حل کے لیے باہمی تعاون کے سلسلہ کو بہتر بنانے اور اسے آگے بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ۔ قبل ازیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ کے مابین ہونے والی ایک ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال، قوعمی و نجی اداروں میں پائی جانے والی کرپشن اور عام انتخابات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا

متعلقہ مضامین

Back to top button