Uncategorized

ماہ نومبر:ملک بھر میں گیارہ شیعہ شہید

shia targetملک بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی دہشت گردانہ کاروائیوں میں ماہ نومبر مین گیارہ شیعہ افراد شہید ہو چکے ہیں۔شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں امریکی ایماء پر ایجنسیوں کی مدد سے قائم کردہ ناصبی وہابی دہشت گرد جماعتیں شیعیان پاکستان کی نسل کشی میں مصروف عمل ہیں جس کے نتیجہ میں گذشتہ ماہ یعنی ماہ نومبر میں ملک بھر کے مختلف صوبوں میں ۱۱ شیعہ افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا گیا۔
صوبہ سندھ:
صوبائی دارلحکومت کراچی میں ماہ نومبر میں سات شیعہ افراد ناصبی وہابی دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہو چکے ہیں۔کالعدم دہشت گرد گرو ہوں سپاہ صحابہ اور لشکت جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشتگردوں کی دہشت گردانہ کاروائیوں کے نتیجہ می ماہ نومبر مین شہر کراچی مین شہید ہونے والوں میں شہید زین العابدین (۷ نومبر )،شہید کاشف زیدی (۱۲ نومبر)،شہید تابش(۲۰ نومبر،جھوٹے پالیس مقابلے میں)،شہید غلام حسین (۲۵ نومبر)،بوتراب اسکاؤٹس سے تعلق رکھنے والے شیعہ اسکاؤٹس شہید زین العابدین (۲۷ نومبر ،ناصبی وہابی دہشت گردوں کی فائرنگ سے نمائش چورنگی پر)،شہید محمد اظہر(پاک حیدری اسکاؤٹس،۲۷ نومبر ناصبی وہابی دہشت گردوں کی فائرنگ سے نمائش چورنگی پر) ،سید نیر زیدی (۲۹ نومبر ،سانحہ نمائش چورنگی میں زخمی ہونے کے بعد)شامل ہیں۔
گلگت ۔بلتستا:
گلگت بلتستان میں ماہ نومبر مین ناصبی وہابی دہشتگردوں کی فائرنگ اور حملوں میں تین شیعہ افراد شہید ہوئے ہیں جن میں شہید نثار حسین(یکم محرم )،شہید محمد علی(۲نومبر)اور شہید کریم حیدر (۶ نومبر) شامل ہیں۔جبکہ ناصبی وہابی دہشتگردوں کی فائرنگ سے چار شیعہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی دہشت گرد ارو ریاستی ناصبی دہشت گرد عناصر جو دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں کی ملی بھگت سے شیعیان گلگت بلتستان کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر نسل کشی کی جا رہی ہے۔
صوبہ بلوچستان:
صوبہ بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں ۲۹ نومبر کو کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی فائرنگ سے محمد دانش عالم بلتستانی جو کہ جامعہ بلوچستان مین لیکچرر تھے شہید ہو گئے ہیں،جبکہ بلوچستان میں گذشتہ طویل عرصہ سے جاری ملت جعفریہکی نسل کشی کے سبب شیعیان کوئٹہ نے اپنی مدد آپ کے تحت سیکورٹی سسٹم ترتیب دے دیا ہے تا کہ دہشت گردی کے خطرات سے بچا جائے۔
صوبہ خیبر پختونخواہ:
اللہ تعالی اور محمد و آل محمد علیہم السلام کی فضل و کرم سے خیبر پختون خواہ میں کوئی بھی شہادت واقع نہیں ہوئی البتہ ناصبی وہابی دہشت گردوں نے امام بارگاہ در عباس پر حملہ کر دیا تھا تاہم متعصب انتظامیہ نے پشاور مین در عباس امام بارگاہ کو سیل کر دیا تھا۔
صوبہ پنجاب:
اللہ تعالی اور محمد و آل محمد علیہم السلام کی فضل و کرم سے پنجاب میں بھی کوئی شہادت واقع نہیں ہوئی،تاہم حکومت پنجاب کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردو ں کو ہر طریقے سے مدد فراہم کر رہی ہے جسکے نتیجہ میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کو عدالتوں سے رہا کیا گیا ہے اور ان کو کھلم کھلا کام کرنے کی جازت بھی دے دی گئی ہے۔
خلاصہ:
ہم شیعیا ن پاکستان یہ بات واضح کر دینا چایتے ہیں کہ ہمارے عز م و حوصلہ کو کالعدم دہشت گرد یزیدی گروہ کسی بھی طرح ختم نہیں کر سکتا بلکہ شہادت ہماری میراث ہے اور شہادتوں سے ہمارا ایمان،جذبہ،اور آل رسول علیہم السلام سے محبت مین مزید اضافہ ہو تا ہے تاہم دشمن کو یہ واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے عقیدے،ایمان،عزم و حوصلہ،ہمت اور شجاعت میں کسی طرح بھی کمی نہیں آئے گی۔
کیا تم سمجھتے ہو کہ ہم موت سے ڈرتے ہیں؟
نہیں بالکل نہیں !ہم موت سے نہیں ڈرتے بلکہ موت ہمارے لئے زندگی ہے۔
شہدا ء کا خون ہمیں مزید تقویت بخشتا ہے،تم ہمیں جتنا قتل کرو گے ہم اتنی ہی زیادہ قوت سے اپنے عقیدے پر قائم و دائم رہیں گے۔
یہ واضح اور روشن دلیل ہے کہ تم نے ہمارے علماء،ڈاکٹرز،انجینرز،نوجوانوں کو قتل کیا کیونکہ تمھارے پاس نہ تو کوئی عقیدہ ہے اور نہ کوئی مذہب تم جہالت کا منبع ہو اور ہماری شہادتیں اس بات کی دلیل ہیں کہ ہم حق پر ہیں۔
تمھارای نظریہ دہشت گردی ہے جبکہ اسلام دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔۔۔۔
اگرتم واقعی کوئی منطق رکھتے ہوتے تو یقیناًگفتگو کرتے اور بات چیت پر یقین رکھتے ،مگر افسوس تم اپنے ملعون آباؤ اجداد معاویہ اور یزید کے پیرو کار ہو تم نہیں کر سکتے۔
تم ہمیں جب بھی خاموش کروانا چاہو گے ہم ۱۰ محرم الحرام اور یوم عاشورا کو یاد کریں گے جو تمھاری اور تمھارے ملعون آباؤ اجداد معاویہ اور یزید کی شکست ہے۔
ہم رہتی دنیا تک امام حسین علیہ السلام کے فرزند حضرت علی اکبر علیہ السلام کے اس تاریخی جملہ کو نہیں بھولیں گے جو آپ علیہ السلام نے کربلا میں فرما یا ’’کیا ہم حق پر نہیں‘‘اگر ہم حق پر ہیں تو کچھ فرق نہیں پڑتا کہ ہم موت پر جا پڑیں یا موت ہم پر آ پڑے۔
ہم حسینی ہیں اور شہادت کے لئے تیار ہیں

متعلقہ مضامین

Back to top button