مشرق وسطی

شام میں سیکڑوںوہابی دہشتگردوں شامی فوج کے آگے ہتھیار ڈال دئے

whabi dehsatشام میں سیکڑوں دہشتگردوں نے ہتھیار ڈال دئے ہیں۔ شام کے ٹی وی چینل کے مطابق پانچ سو دہشتگردوں نے دمشق کے مضافاتی علاقوں اور جنوب میں درعا اور قنیطرہ کے علاقوں میں آج ہتھیار ڈال دئے اور خود کو فوج کے حوالے کردیا۔ اس رپورٹ کے مطابق فوج نے دمشق کے مضافاتی علاقے معظمیہ میں اسپیشل آپریشن کیا ہے۔ ادھر شام کی فوج کے آپریشن میں جبھۃ النصرۃ نامی تکفیری دہشتگرد گروہ کے دسیوں افراد مارے گئے ہیں۔
گذشتہ روز شامی حکومت کے ذرائع نے دمشق کے مضافات میں فوج کے ہاتھوں کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کی خبر کی تردید کی تھی۔ سانا کی رپورٹ کے مطابق یہ خبرین بے بنیاد ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق مغرب اور بعض عرب ملکوں کے پٹھو چینل اس طرح کی رپورٹیں دے کر اقوام متحدہ کی تحقیقاتی کمیٹی کے کام میں رکاوٹیں ڈالنا چاہتے ہیں۔ شام کے مخالف حلقوں اور دہشتگردوں کے حامیوں نے نے یہ دعوے کئےہیں کہ شام کی فوج نے دمشق کے مضافاتی علاقے الغوطہ میں کیمیاوی ہتھیار استعمال کئےہیں اور ان حملوں میں پانچ سو سے زائد افراد مارے گئےہیں۔ یاد رہے شام کی حکومت کی اجازت کے بعد اقوام متحدہ کا ایک تحقیقاتی وفد مارچ میں کیمیاوی حملوں کے استعمال کے الزام کی تحقیقات کرنے کےلئے دمشق پہنچا ہے۔ شام کی حکومت کا کہنا ہےکہ دہشتگردوں نے خان العسل کے علاقے میں کیمیاوی ہتھیار استعمال کئے تھے

متعلقہ مضامین

Back to top button