مشرق وسطی

اردن: تکفیری دہشت گردوں کے حزب اللہ کے ساتھ جنگ کو پہلی ترجیح قرار دے دیا

jordan terroristاردن میں مقیم القاعدہ کے ناصبی تکفیری دہشت گرد محمد الشلابی المعروف ابو سیاف نے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے خلاف جنگ ان کی پہلی ترجیح ہے۔شیعت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق الحیات روزنامے کو دئیے گئے اپنے ایک انٹر ویو میں تکفیری دہشت گرد شلابی کاکہنا تھا کہ النصرۃ فرنٹ شام نے ایک گروہ کو تیار کیا ہے جو لبنان میں جا کر حزب اللہ لبنا ن کے ساتھ جنگ کرے گا۔
واضح رہے کہ حزب اللہ لبنان جو کہ ایک مزاحمتی اور سیاسی گروہ ہے اور سنہ 2000ء مین لبنان کو اسرائیل سے آزادی دلوانے میں پیش پیش رہنے والی جماعت ہے جبکہ حزب اللہ لبنان فلسطین کی آزادی کے لئے مسلح جد وجہد بھی کر رہی ہے ۔
ناصبی تکفیری دہشت گرد شلابی نے انٹر ویو کے دوران کہا ہے کہ حزب اللہ کے ساتھ لرائی کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ناصبی تکفیری دہشت گرد شلابی کاکہنا ہے کہ ہم واضح طور پر حزب اللہ کے ساتھ لڑائی کرنا چاہتے ہیں اور شام اور لبنان کے سنیوں کو بھی چاہئیے کہ وہ حزب اللہ کی قیادت پر حملے کریں ۔
یاد رہے کہ القاعدہ سے منسلک گروہ النصرۃ فرنٹ شام ، شام میں مارچ 2011ء سے دہشت گردانہ کاوائیوں میں مصروف ہے۔موصو لہ اطلاعات کے مطابق لبنان کے علاقے بعلبک میں اتوار کے روز حزب اللہ کے مجاہدین سے ہونے والی جھڑپوں میں ناصبی تکفیری دہشت گردوں کی بڑ ی تعداد واصل جہنم ہوئی ہے۔دوسری جانب لبنان کے سرکاری ذرائع کاکہنا ہے کہ النصر ہ کے دہشت گرد لبنان اور شام کی ملحقہ سرحد پر میزائل بیٹریاں نصب کر رہے تھے جس کے بعد حزب اللہ کو مداخلت کرنا پڑی اور دہشت گردوں کا واصل جہنم کر دیا گیا۔
تجزیہ نگاروں کاکہنا ہے کہ شام میں جاری دہشت گردانہ کاروائیوں میں امریکہ اور اسرائیل براہ راست ملوث ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح اسلامی مزاحمتی تحریک حز ب اللہ کو کمزور کریں تا کہ اسرائیل خطے میں اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کو مکمل کر سکے۔
شا م پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد حزب اللہ نے اعلان کیا تھا کہ حزب اللہ شا م کی مدد کرنے کو تیار ہے کیونکہ اسرائیل شام کو تباہ کرنا چاہتا ہے اس لئے حزب اللہ شام کے اور فلسطین سمیت لبنان کے دفاع کی خاطر امریکی اسرائیلی اور تکفیری دہشت گردوں کے خلاف تمام راست اقدامات سے گریز نہیں کرے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button