مشرق وسطی

۱۴ سالہ بحرینی جوان کے لیے ۵ سال کی قید

12year chaildبحرین کی عدالت نے اس ملک کے ۱۴ سالہ نوجوان ’’حسین عبد الجلیل الحواج‘‘ کو ۵ سال قید کی سزا سنا دی۔
آل خلیفہ کے مزدور سپاہیوں نے حسین الحواج کو ۶ مہینے پہلے القلعہ کے علاقے سے ایک مظٓاہرے کے دوران گرفتار کیا تھا۔
’’جمعیت الوفاق‘‘ کے رکن ’’عبد الغنی خلیل‘‘ نے بحرینی عدالت کے اس غیر منصفانہ حکم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: اس نوجوان کو ۵ سال کی قید کا حکم سنانا جو ابھی سن تکلیف کو نہیں پہنچا ہے انتہائی شرم و بے انصافی کی علامت ہے۔ ایسے حالات میں بحرینی عہدہ داروں سے مذاکرات بے معنی ہیں۔ اس سلطنت نے مذاکرات کا زمینہ فراہم کرنے کے لیے کیا کیا ہے؟ کیا اس نے جیلوں میں بند بے گناہ افراد کو آزاد کیا ہے؟ کیا جن افراد کو نوکریوں اور ملازمتوں سے معزول تھا انہیں بحال کیا ہے؟ ان میں سے کوئی ایک کام بھی اگر آل خلیفہ کی حکومت نے انجام دے کر مذاکرات کے لیے زمین ہموار کی ہو تو بتائے ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ آل خلیفہ حکومت کو جان لینا چاہیے کہ بندوق کی گولیوں سے عوام کو مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
ادھر دوسری جانب امریکہ کانگرنس پارٹی کے بیس اراکین نے ایک پٹیشن پر دستخط کر کے بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی سے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ’’خوان مندیز ‘‘ کو بحرین کے سفر سے روکنے کے سلسلے میں اپنے فیصلہ پر تجدید نظر کرے۔
اس پٹیشن پر دستخط کرنے والوں نے مندیز کے بحرین سفر کی مخالفت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button