بحرين کي انقلابي تحريک، عوامي مظاہرے اور آل خليفہ کي بربريت
سعودي عرب کي حمايت يافتہ بحريني حکومت کے سيکورٹي اہلکاروں نے جمہوريت کے حق ميں مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف ايک بار پھر زہريلي آنسو گيس کا استعمال کيا ہے-
الدير، کرزکان، المعامير، صدد اور جزيرہ ستر کے مختلف علاقوں کے لوگوں نے اتوار اور پير کي درميان رات جمہوريت کے حق ميں جلوس نکالے اور ملک سے خانداني آمريت کے خاتمے کا مطالبہ کيا-
سعودي فوجيوں اور بحريني پوليس نے مظاہرين کے خلاف تشدد سے کام ليا اور امريکہ سے درآمد شدہ زہريلي آنسو گيس کا استعمال کيا-
سعودي فوجيوں اور بحرين کے سيکورٹي اہلکاروں کے حملے ميں متعدد پرامن مظاہرين زخمي ہوگئے ہيں-
ايک اور اطلاع يہ ہے کہ سيکورٹي کے کڑے انتظامات کے باوجود جدحفص، مرخ، مالکيہ، اور بلاد قديم جيسے علاقوں ميں بھي لوگوں نے شاہي حکومت کے خلاف مظاہرے کئے ہيں-
مظاہرين ملک کے بادشاہ حمد بن آل خليفہ کے خلاف نعرے لگارہے تھے اور انکا کہنا تھا کہ وہ اپنے مطالبات کے حصول تک احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاري رکھيں گے-
دوسري جانب حزب اختلاف کي سب سے بڑي جماعت وفاق ملي نے حکومت کي جانب سے مذاکرات کي پيشکش کو ڈھونگ قرار ديا ہے-
وفاق ملي کے سينئر رہنما ھادي موسوي نے اپنے ايک انٹرويوميں کہا ہے کہ حکومت مظاہرين کے خلاف طاقت اور تشدد کا استعمال کرتي ہے اور ساتھ ہي مذاکرات کي پيشکش بھي کرتي ہے جو حکومت کي پاليسيوں ميں کھلے تضاد کي نشاني ہے-