مشرق وسطی

بحرین؛ شیخ حسن مشیمع: مذاکرات کی پیش کش ، ایک ناکام کوشش

shikh hasanبحرین کی سیاسی جماعت "تحریک حق” کے سیکریٹری جنرل شیخ حسن مشیمع نے کہا ہے کہ آل خلیفہ کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش ہاری ہوئي بازی ہے۔ شیخ مشیمع جیل سے علاج معالجے کی غرض سے اسپتال منتقل کئے گئے ہیں۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق شیخ حسن مشیمع نے آج اسپتال میں کہا ہے کہ آل خلیفہ نے مذاکرات کی جو پیش کش کی ہے وہ ناکام کوشش ہے کیونکہ اس خاندان نے کبھی بھی عوام اور انقلابی رہنماؤں کو تسلیم نہیں کیا ہے اور مذاکرات کا شوشہ چھوڑ کر اپوزیشن جماعتوں پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کررہا ہے۔ 
شیخ حسن مشیمع نے کہا کہ انہیں دی جانے والی عمر قید کی سزا ظالمانہ اور معاندانہ ہے تاہم اس سے عوام کے ارادے میں تزلزل نہیں آئے گا۔
ادھر عرب انسانی حقوق تنظیم نے ایک بیان میں پرامن مظاہرین پر آل خلیفہ کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل خلیفہ کے کارندے زہریلي گيسوں ، صوتی بموں اور شارٹ گن کے کارتوسوں سے نہتے عوام پر تشدد ڈھارہے ہیں۔
اس بیان میں آیا ہےکہ آل خلیفہ کی حکومت مخالفین سے مذاکرات کا کوئي ارادہ نہیں رکھتی۔
ادھر بحرین کی انقلابی تنظیموں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ صرف اسی صورت میں مذاکرات میں شامل ہوں گے جب آل خلیفہ عوامی مطالبات کے بارے میں شفاف عمل کرے۔
انقلابی تنطمیوں نے کہا ہے کہ آل خلیفہ کی طرف سے مذاکرات کی دعوت مبہم ہے۔
انقلابی تنطیموں نے سیاسی قیدیوں کی رہائي کا مطالبہ بھی کیا۔
واضح رہے ملت بحرین گذشتہ دو برسوں سے اپنے پامال شدہ حقوق کی بازیابی اور آل خلیفہ کی جاہلانہ امتیازی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کررہی ہے اور اس سلسلے میں اب تک سینکڑوں بحرینی شہید، ہزاروں زخمی، بےشمار بےروزگار اور سینکڑوں کو فوجی عدالتوں سے بھاری سزائیں سنوائی جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ شیخ حسن المشیمع انقلاب بحرین کے آغاز میں ہی وطن لوٹ کر آئے اور مارچ 2011 کے وسط میں سعودی جارحیت کے ساتھ ہی آل خلیفہ نے انہیں دوسرے انقلابی راہنماؤں کے ساتھ گرفتار کرکے پابند سلاسل کردیا۔
شیخ حسن المشیمع سرطان کی بیماری میں مبتلا ہیں اور انہیں کیموتیریپی (Chemotherapy) اور مسلسل تیمارداری کی ضرورت ہے لیکن آل خلیفہ کی حکومت انہیں رہا کرنے سے پہلو تہی کررہی ہے اور دنیا کی جابر قوتوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے قائم کردہ بظاہر انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے بحرین میں ہونے والے مظالم اور جرائم کو لائق توجہ قرار نہیں دیا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button