مشرق وسطی

بحرینی نوجوانوں نے آیت اللہ خامنہ ای کے بیانات کا شکریہ ادا کیا

Aytullah_Syed_Ali_Khaminaiانصار فروری نامی نوجوانوں کی ایک جماعت نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی طرف سے بحرینی عوام کی حمایت، کا شکریہ ادا کیا ہے۔ بیان کے اہم اقتباسات:
 انقلاب اسلامی کے رہبر معظم نے ایک ہفتہ قبل (4 جون کو) حضرت امام خمینی رحمةاللہ علیہ کی برسی کے موقع پر بحرینی عوام کی مظلومیت بیان فرمائی اور اس مظلومیت کو کئی پہلوؤں پر مشتمل قرار دیا۔
بحرین کے انصار انقلاب 14 فروری ایک بار پھر انقلاب اسلامی کے رہبر معظم کا شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے عربی اور اسلامی انقلابات کی مکمل، ہمہ جہت اور صریح و آشکار حمایت کی ہے اور اسلامی بیداری کی طرف توجہ اور عرب اور اسلامی اقوام کی راہنمائی اور ترغیب و تشویق کا بھرپور اہتمام کررہے ہیں جو بہت قابل قدر ہے۔
 انقلاب اسلامی کا موقف بحرینی عوام کے زخموں پر مرہم ہے اور انقلاب جاری رکھنے کے سلسلے میں بحرین کے بہادر نوجوانوں، خواتین اور مردوں کی حوصلہ افزائی کا سبب ہے؛ وہ عوام جو رہبر انقلاب سے عزم، پامردی، حوصلہ اور ثابت قدمی سیکھ چکے ہیں اور مستبدین و آمرین اور ظالمین کے خلاف جہاد و کوشش دینی مرجعیت کی پیروی کرتے ہوئے آگے بڑھا رہے ہیں۔
 شیعہ دینی و سیاسی مرجعیت اندرونی استبداد و آمریت اور عالمی استکبار و استعمار کے ظلم کے مد مقابل ڈٹے ہوئی ہے، امت کے دکھوں کو تسکین دے رہی ہے اور مسلم اقوام کے سامنے ترقی اور پیشرفت کے افق کی ترسیم کررہی ہے۔ یہ دینی و سیاسی مرجعیت امام امت حضرت سید روح اللہ خمینی (قُدِس سِرُّہ الشَّريف) کے وجود مبارک میں جلوہ گری ہوئی اس کی بنیادیں کتاب "ولایت فقیہ” اور اسرائیل کے بارے میں امام (رح) کے عملی موقف کی بدولت مستحکم ہوئیں۔
 حقیقتاً اس وقت انقلاب اسلامی کے رہبر معظم کا راستہ امام خمینی رحمةاللہ علیہ کا ہی راستہ ہے؛ یعنی وہی انبیاء اور پیغمبروں (سلام اللہ علیہم اجمعین)، اور قرآن کریم اور رسول اللہ الاعظم (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) کا راستہ؛ وہی راستہ جو اسلامی جمہوری نظام کے بانی نے "خالص محمدی اسلام” کے نام سے ملت ایران اور اسلامی اقوام سے متعارف کرایا، اور اسے "امریکی اسلام” کے مدمقابل قرار دیا وہی امریکی اسلامی جو آل سعود، وہابیت اور ڈکٹیٹر اور امریکہ کے کٹھ پتلی نظام ہائے حکومتوں میں جلوہ گر ہے۔
 امریکہ نے علاقے میں انقلابات کے آغاز کے پہلی دن سے ہی اپنے کٹھ پتلیوں، غلاموں اور نوکروں اور جابر و مطلق العنان حلیفوں کا ساتھ دیا ہے اور آخری لمحے تک ان کی حمایت کرتا ہے اور حتی اس وقت تک وہ اپنی ایجنٹوں کی حمایت جاری رکھتا ہے کہ قوموں کی کامیابی کا سورج طلوع ہونے لگتا ہے جس کے بعد وہ پھر بھی اپنے حلیفوں یا سابقہ فاسد نظام ہائے حکومت کے باقیات کا سہارا لیتا ہے؛ کیونکہ اس کو خوف ہوتا ہے کہ کہیں یہ انقلابات ایران کے اسلامی انقلاب کی مانند مکمل کامیابی سے ہمکنار نہ ہوجائیں اوراور طاغوت حکمرانوں کو ـ ایران کے شہنشاہی نظام کی مانند ـ مکمل طور پر نیست و نابود نہ کردیں اور امریکی و صہیونی اور استکباری مفادات کی بساط ہی کہیں لپیٹ نہ دیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button