مشرق وسطی

کویتی پارلیمان / القاعدہ کے حامیوں نے شیعہ اراکین پارلیمان پر حملہ کیا

shiitenews_Kuwaiti_Wahabi_MPs_attacked_Shia_parlimenteriansکویتی پارلیمان میں گوانتامو بے میں قید کویتی القاعدہ کے دہشت گردوں کو مدد پہنچانے کے مسئلے پر بحث ہورہی تھی کہ القاعدہ کے حامی چار انتہا پسند وہابی اراکین پارلیمان نے شیعہ اراکین پر حملہ کیا، بدزبانی کی اور انہیں مارا پیٹا ۔
ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق کل بروز بدھ کویتی پارلیمان میں وہابی انتہاپسند اراکین کی تحریک پر گوانتامو بے میں قید القاعدہ کے کویتی دہشت گردوں کی حمایت کے مسئلے پر بحث ہوئی اور تجویز پیش کی گئی کہ امریکی وکلاء کی مدد سے کویتی اراکین القاعدہ کی رہائی کے لئے اقدام کیا جائے اور کیس کو آگے بڑھانے کے اخراجات کویت کے قومی خزانے سے برداشت کئے جائیں جس پر شیعہ نمائندوں نے کہا کہ گوانتامو میں قید کویتی القاعدہ سے وابستہ ہیں چنانچہ ان کی مدد کے لئے کویتی حکومت کو کوئی اقدام نہیں کرنا چاہئے جس پر شیعہ اور وہابی اراکین پارلیمان کے درمیان شدید الفاظ کا تبادلہ ہوا اور وہابی اراکین اپنی روایت کے مطابق نہایت گندے الفاظ زبان پر لائے اور لفظی جھڑپ باقاعدہ لڑائی میں تبدیل ہوئی۔
ماجرا کچھ یوں تھا کہ کویتی پارلیمان "مجلس الامہ” کے شیعہ رکن "حسن القلاف” نے اپنے پارلیمانی استحقاق کا فائدہ اٹھاتے ہوئے القاعدہ کے اراکین کی مدد کی تجویز کی مخالفت کی اور کہا کہ گوانتامو میں قید کویتی القاعدہ سے وابستہ ہیں۔
اس پر کویتی اخوان المسلمین کے وہابی رکن پارلیمان "جمعان الحریش” نے القلاف کے موقف پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بحث کا موضوع گوانتامو کے قیدیوں کی حمایت کا مسئلہ ہے اور ہم یہاں یہ فیصلہ نہیں کرتے کہ کیا وہ مجرم ہیں یا مجرم نہیں ہیں؟۔
تین دیگر وہابی اراکین اور ایک شیعہ اراکین نے بھی بحث میں حصہ لیا اور یہ پارلیمانی بحث جسمانی ٹکراؤ میں تبدیل ہوگئی۔
"عدنام المطوع” دوسرے شیعہ رکن پارلیمان تھے جنہوں نے حسین القلاف کی حمایت میں بحث میں حصہ لیا تھا لیکن پارلیمان کے سلفی اراکین "محمد ہائف” اور "ولید الطبطبائی” نیز قبائل اور خانہ بدوشوں کے نمائندے "سالم النملان” بھی الحریش کی مدد کو اٹھے اور  تکفیری روایت کے مطابق ـ جس میں بحث و استدلال کی بجائے جبر کو ترجیح دی گئی ہے ـ شیعہ اراکین پارلیمان کو مارا پیٹا۔
پارلیمان کے سربراہ "جاسم الخرافی” کی غیر موجودگی میں، صدارت نائب سربراہ "عبداللہ الرومی” کررہے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button