مشرق وسطی
قذافی کا مضحکہ خیز دعوی
ایک ایسے وقت جب لیبیاء کے عوام کے ساتھ فوج بھی معمرقذافی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور حکومت کے ہاتھوں عوام کا بڑے پیمانے پر قتل عام کیا جارہا ہے قذافی نے دعوی کیا ہے کہ لیبیاء کے عوام ان سے محبت کرتے ہیں ۔ لیبیاء کے ڈکٹیٹر نے ٹیلی ویژن سے اپنی گفتگو میں دعوی کیا کہ لیبیاء کے لوگ ان سے محبت کرتے ہيں اور عوام ان کی محبت میں جان دینے تک کو تیار ہيں ۔ قذافی نے اسی طرح یہ بھی دعوی کیا کہ مغرب نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انہیں اکیلا چھوڑ دیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ لیبیاء کے بارے میں امریکی صدر باراک اوبامہ کو غلط اطلاعات پہنچائی گئی ہيں ۔
معمرقذافی کے اس مضحکہ خیز بیان پر امریکہ نے کہا ہے کہ قذافی توہمات کا شکار ہیں ۔ اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر سوزانا رائس نے کہا ہے کہ لیبیاء کے صدر توہمات کا شکار ہیں انہیں جتنی جلد ہوسکے اقتدار سے ہٹ جانا چاہئے انہوں نے کہا کہ قذافی کے اس بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ حقیقت سے کس حدتک دور ہيں ۔ اس سے پہلے قذافی نے اپنے اس انٹرویو میں امریکی صدر باراک اوبامہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اوبامہ نے جو ان کے اتحادی تھے اس وقت انہیں تنہا چھوڑ دیا ہے ۔ لیبیاء سے اطلاعات ہيں کہ عوام نے دارالحکومت طرابلس کا تین طرف سے محاصرہ کرلیا ہے اور اب وہ کسی بھی وقت طرابلس میں داخل ہوا چاہتے ہيں ۔ اس سے پہلے لیبیاء کے دوسرے سب سے بڑے شہر بن غازی میں خود عوام نے ایک شورا تشکیل دے کر مقامی حکومت قائم کرلی ہے اور علاقے کا نظم ونسق خود سنبھال لیا ہے ۔ مصراتہ اور زوایا سے بھی اطلاعات ہیں کہ عوام نے وہاں بھی اسی طرح کی شورا تشکیل دے دی ہے ۔