مشرق وسطی
مصر میں مبارک کا یوم رخصت عوام کا بہت بڑا مظاہرہ
![mubarak_departure](images/stories/2010/11/mubarak_departure.jpg)
دوسری طرف امریکی حکام نے مصر میں حسنی مبارک کی جگہ اپنے منطور نظر افراد کو لانے کےلئے مصری حکام سے مذاکرات شروع کردئےہیں۔ یادرہے امریکہ اور صیہونی حکومت نے کہا ہے حسنی مبارک ان کا نہایت قریبی اتحادی ہے اور اس کےجانے امریکہ اور صیہونی حکومت کے مفادات کو شدید نقصان پہنچے گا اسی بناپر امریکہ اور صیہونی حکومت کوشش کررہےہیں کہ مصر میں اپنا آلہ کار ہی صدارتی عھدے پرلائيں۔ادھر صیہونی حکومت کے ایک سابق وزیر نے کہا ہےکہ حسنی مبارک کا اقتدار سے ہٹنا اسرائيل کے لئے بڑا دردناک ہے۔ صیہونی سابق وزیربنیامین العیازر نے کہا کہ حسنی مبارک نے گذشتہ تیس برسوں میں اسرائيل کا بھر پور ساتھ دیا ہے۔ یادرہے مصر کے ڈکٹیٹر نے کمیپ ڈیوڈ معاھدہ کرکے صیہونی حکومت کو استحکام بخشنے میں نہایت شرمنا ک کردار ادا کیا ہے۔ غزہ کے محاصرے کو شدید بنانے میں بھی حسنی مبارک نے ایسا گھناونا کردار ادا کیا ہےکہ مسلمان اسے کبھی فراموش نہيں کرپائيں گے۔
ادھر ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ مصرکے عوام کی اکثریت امریکہ کو امن عالم کے لئے خطرہ سمجھتی ہے۔ ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے مصر میں انجام دئے گئے تازہ سروے کے مطابق مصر کے چھیاسی فیصد عوام نے اسلامی جمہوریہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت کرتےہوئے کہا ہے کہ امریکہ امن عالم کے لئےخطرہ ہے اور وہ امریکہ پر ذرہ برابر بھروسہ نہیں کرسکتے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہےکہ اگر امریکہ کی حمایت نہ ہوتی تو مصرمیں حسنی مبارک کی ڈکٹیٹر شپ کب کی ختم ہوچکی ہوتی۔