عراق

عراق میں فرقہ وارانہ تشدد کار بم دھماکوں سے زیادہ خطرناک آیت اللہ سیستانی

ayatulla sistaniلندن سے چھپنے والے اخبار’’ الحیات‘‘ کے مطابق حضرت آیت اللہ سیستانی کے نمائندے عبد المھدی کربلائی نے بتایا کہ عراق کے علاقے الطیفیہ میں حالیہ دنوں ہونے والے دھشتگردانہ اقدامات اور دو گھرانوں کے افراد کو تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کئے جانے نیز بصرہ میں ایک امام جماعت اور خطیب کو اغوا کئے جانے کے واقعات پر آیت اللہ سیستانی نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کربلائی نے آیت اللہ سیستانی سے نقل کرتے ہوئے تاکید کہ عراق میں فرقہ وارانہ تشدد کا مزید بڑھ جانا دھشتگردوں کے ذریعے ہونے والے کار بم دھماکوں سے زیادہ خطرناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا: ان علاقوں میں جہاں مختلف فرقوں کے لوگ رہتے ہیں فرقہ واریت کی آگ پھیلنا ہمیں ۲۰۰۶ کے حالات کی طرف متوجہ کرتا ہے۔
عبد المہدی کربلائی نے حالیہ تشدد میں ضیاع ہونے والی عراقی باشندوں کی جانوں پر آیت اللہ سیستانی کی طرف سے اظہار تشویش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ان مرجع تقلید نے عراق میں اس طرح کے واقعات پر روک تھام لگانے کے لیے فوری اقدامات کرنے پر تاکید کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button