عراق

عراق، مقتدا صدر کی عمار حکیم سے ملاقات، مسائل کے حل کیلئے بات چیت کی ضرورت پر تاکید

muqtada sader amar alhakimفارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق بغداد میں صدر گروپ کے سربراہ سید مقتدا صدر نے مجلس اعلٰی اسلامی عراق کے سربراہ سید عمار حکیم سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے بعد ہونے والی مشترکہ پریس کانفرنس میں سید عمار حکیم کا کہنا تھا کہ آج کی ملاقات میں داخلی اور علاقائی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کا موقع ملا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا تقاضا ہے کہ اس طرح کی ملاقاتوں اور تبادلہ خیال میں اور بھی اضافہ ہو، تاکہ ان دونوں گروہوں کے موقف کو نزدیک کیا جاسکے، جس سے ان کے درمیان محبت، انس اور ہم آہنگی میں اضافہ ہو۔ مجلس اعلٰی اسلامی عراق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عراق کے مغربی صوبوں میں مظاہروں اور اعتراضات کے بعد جو عوامی مطالبات سامنے آئے ہیں، قانونی دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے ان پر غور ہونا چاہیئے اور ان کا مناسب جواب دیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اس طرح کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بات چیت، ہم فکری اور تفاہم کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ نیک نیتی پر مبنی اور تعمیر بات چیت کے ذریعے ان مشکلات اور بحرانوں کا حل نکالا جاسکتا ہے۔

مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر گروپ کے سربراہ سید مقتداء صدر نے مجلس اعلٰی اسلامی عراق کے سربراہ سید عمار حکیم کے ساتھ ہونے والی گفتگو کو نتیجہ بخش قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی ملت سے، بالخصوص اربعین امام حسین (ع) پر کربلا معلٰی اور دیگر علاقوں میں برگزار ہونے والے مراسم سے سیکھا ہے کہ عراقی رہنماوں کی وحدت کے ذریعے ملک کو کس طرح ان مشکلات اور بحرانوں سے نجات دی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی پوری کوشش کریں گے کہ ملک میں امن و امان کی صورت حال بحال ہو اور تمام عراقی رہنما مل کی اپنی مثبت فعالیت اور تعمیری کردار کے ذریعے ان مشکلات کو حل کریں۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ عراقی حکومت بھی بات چیت کے ذریعے ان موجودہ مشکلات اور مسائل کو حل کرے۔

ادھر عراقی عوام نے اس ملک کے مختلف علاقوں میں وزیراعظم نوری مالکی کی حمایت میں مظاہرے کئے ہیں۔ فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سینکڑوں عراقی شہریوں نے اس ملک کے مختلف شہروں میں اس ملک کے وزیر اعظم نوری مالکی کی حمایت کے اعلان اور بیرونی دشمنوں کی جانب سے عراق کی تقسیم کے منصوبے کی مذمت کے لئے مظاہرے کئے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق مشرقی عراق کے صوبۂ ذیقار میں سینکڑوں افراد نے آج عراق کی حکومت کے حق میں اور اس ملک کی تقسیم کے خلاف مظاہروں میں شرکت کی۔ یاد رہے کہ عراق کے سنی آبادی والے صوبوں میں دسمبر 2012ء سے عراق کے وزیر خزانہ کے محافظین کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں اور مظاہرین عراق، شام اور اردن کو ملانے والے راستے کو بند کرکے، شام کے مسلح گروہوں کے جھنڈے اور ترکی کے وزیر اعظم رجب طیب اردوغان کی تصاویر اور عراق کی سابق حکومت کا پرچم بھی اٹھائے ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button