تہران میں اسلامی ریڈیو کی عالمی کانفرنس کا اختتام،تشدت پسندی اور تکفیریت کی مذمت
بيداري، استقامت اور فرقہ واريت کا مقابلے کے ہدف سے شروع ہونے والا اسلامي ريڈيو ٹي وي يونين کا اجلاس چار روز تک تہران ميں جاري رہا – اس اجلاس ميں چھتيس ملکوں کے تين سو سے زائد ريڈيو اور ٹي وي چينلوں کے نمائندے شريک تھے- اس موقع پر اسلامي موضوعات پر فلموں کي منڈي بھي لگائي گئي- اجلاس کي اختتامي نشست سے خطاب کرتے ہوئے اسلامي جمہوريہ ايران کے ريڈيو ٹي وي کے ادارے”آئي آر آئي بي”کے سربراہ عزت اللہ ضرغامي نے اسلامي ريڈيو ٹي وي يونين کے اراکين کے درميان اتحاد و يکجہتي کو ضروري قرار ديا اور اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج دنيا دو حصوں بٹ چکي ہے.
ايک طرف سامراجيت اور دوسري طرف عالم اسلام ہے، عالم اسلام کے درميان اتحاد و يکجہتي اور عالمي سامراج کے خلاف جدوجہد کو ” آئي آر ٹي يو” کا بنيادي ہدف قرار ديا اور کہا کہ مغربي ميڈيا کي پشت پر، جو دہشت گردي،قتل، تشدد اور مسلمانوں کے خلاف اقدامات کو نماياں کرکے دکھاتے ہيں، عالمي سامراج ہے لہذا اسلامي ذرائع ابلاغ کو مغربي ميڈيا کو رسوا کرنے اور لوگوں کو ان کے حقيقي عزائم سے آگاہ کرنے کي بھرپور کوشش کرني چاہيے – اسلامي جمہوريہ ايران کے ريڈيو ٹي کے ادارے کے سربراہ عزت اللہ ضرغامي نے مزيد کہا کہ اسلامي چينلوں کو چاہيے کہ اسلام کو ہميشہ اپنے پيش نظر رکھيں، اسلام اسلحے اور تشدد کے ذريعے فروغ نہيں پاتا بلکہ دلوں ميں نفوذ کرتا ہے اور اپنے اس مقصد کو پانے کے لئے دشمن پر وحشت طاري کرديتاہے- اسلامي ريڈيو ٹيلي ويژن يونين کا ساتواں عام اجلاس جو اتوار کے روز شروع ہوا تھا چار روز تک جاري رہنے کے بعد منگل کي شام ختم ہو گيا-