وہابیت کی بقا ہی دین میں بدعتیں ایجاد کرنا ہے۔ رحیم پور ازغدی
اسلامی جمہوریہ ایران میں ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے ممبر استاد حسن رحیم پور ازغدی نے ایک نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا آج دنیا میں شدت پسند گروہ بڑی تیزی سے پھیل رہے ہیں اور یہ گروہ سب سے زیادہ نقصان مکتب اہل بیت(ع) کو پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہمیں اس وقت بابصیرت علماء کی ضرورت ہے جو عقل و آگہی کے ذریعے قرآن و سنت کو سمجھیں اور تمام مذاہب سے بھی آگاہ ہوں۔
رحیم پور ازغدی نے موجودہ دور میں مکتب تشیع کی ترویج ضروری ہے اور اس راہ میں امام خمینی(رہ) اور حسن نصر اللہ جیسی شخصیات ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔
انہوں نے کہا اہل بیت(ع) کے بارے میں غلو کرنے والوں کو خود اہل بیت(ع) بھی پسند نہیں کرتے اور امام علی(ع) کے زمانے میں بعض غلو کرنے والے شیعہ سزائے موت کے مستحق ٹھہرے ہیں۔
انہوں نے کہا دین میں بدعت ایجاد کرنا درحقیقت وہابیت کی مدد ہے۔ انہوں نے مزید کہا اہل سنت وہابی نہیں ہیں اہل سنت کی اکثریت وہابیوں کی مخالف ہے کیونکہ وہابی مسلمانوں میں اختلاف ایجاد کرنا چاہتے ہیں۔
رحیم پور ازغدی نے کہا دین میں بدعت ایجاد کرنا، توہین آمیز مطالب کی نشرواشاعت، دیگر مذاہب کو برا بھلا کہنا اور مسلمانوں کے خون بہانے کا باعث بننا وہابیت کی بہت بڑی مدد ہے۔
انہوں نے کہا جاہل افراد شدت پسند گروہوں میں شامل ہوتے ہیں اور وہ آیات اور روایات اپنے مقاصد کے حصول کیلئے استفادہ کرتے ہیں۔
رحیم پور ازغدی نے آخر میں کہا دنیائے اسلام کی رہنمائی امام خمینی(رہ) کے طرز پر ہونی چاہئے اور ہمیں آگاہانہ اور مودبانہ طریقہ سے مذہب تشیع کی ترویج کرنی چاہئے۔
یاد رہے کہ شدت پسند گروہ عالمی استکبار کے آلہ کار ہیں انہوں نے اسلام کا مسخ شدہ چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔