ایران

امریکی ڈرون شکار کرکے ایران نے ایک بار پھر امریکی عظمت کو خاک میں ملادیا / امریکی اعتراف

pasdarرپورٹ کے مطابق  مصر کے اسٹراٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ امیل امین نے العالم کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کی فضاؤں میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحری فورس کے ہاتھوں اسکین ايگل (Scaneagle) نامی امریکی ڈرون کا شکار ایک تزویری حصول یابی ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی قوت اور جوہری ٹیکنالوجی نے امریکہ کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے اور اس کی مسلسل کوشش ہے کہ اس ملک کی نگرانی کرے۔
انھوں نے کہا: جاسوسی طیارے کو قابو میں لاکر پھانسنے اور بحفاظت اتارنے سے معلوم ہوا کہ ایران کی فوجی طاقت ـ خاص طور پر فضائی دفاع کے شعبے میں ـ ناقابل انکار صلاحیتوں کا مالک ہے۔
انھوں نے کہا: ایران اگر ایک طرف سے دفاعی قوت کو مضبوط بنا رہا ہے تو دوسری طرف سے وہ حملہ کرنے کی قوت کو بھی مسلسل بڑھا رہا ہے اور ایوب نامی ڈرون مقبوضہ فلسطین میں بھجوانے سے ایران کی اعلی سطحی قوت حملہ کا ثبوت تھا۔
انھوں نے ابتداء میں امریکہ کی طرف سے ڈرون کے ایران میں اتارے جانے کی تردید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ پہلی دفعہ نہیں ہے کہ امریکہ اس طرح کی کاروائیوں کی تردید کررہا ہے لیکن یہ ایک حقیقت ہے کہ امریکہ کی حیثیت و آبرو ایران کی اس کامیابی کی وجہ سے متنازعہ بن گئی ہے۔
امین نے کہا: امریکہ کے انٹیلی جنس افسروں نے حالیہ ایام میں کہا ہے کہ امریکہ نے ایران کے خلاف زمینی، بحری اور فضائی جاسوسی کا جال وسیع کردیا ہے۔
انھوں نے امریکہ پر ایران کی ارضی سالمیت پر جارحیت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: امریکہ نے ایک ایسے ملک پر جارحیت کا ارتکاب کیا ہے جو آزاد اور خودمختار ہے اور صرف اپنی فضائی، سمندری اور زمینی سرحدوں کی حفاظت کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت اور امریکہ کی معاندانہ پالیسیوں کے خلاف اس کی استقامت کی وجہ سے ایک نیا علاقائی نظام جنم لے گا۔
ادھر مریکہ نے اسکین ایگل جاسوس طیارے کے شکار ہونے کی تائید کردی
ادھر موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکی بحریہ کے ترجمان نے ایران کے ہاتھوں امریکی ڈرون طیارے کے شکار کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ دن قبل امریکہ کا اسکین ایگل نامی ڈرون طیارہ لاپتہ ہوگيا تھا جو اب ایران کے قبضہ میں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button