ایران

ایران کے خلاف امریکا ایک اور ڈرامہ

shiitenews israil logo
 ایک ایسے وقت جب پوری امریکی قوم میں بیداری کی لہر پھیل چکی ہے اور امریکی عوام اپنے خلاف ہونےوالے تفریق آمیز اور نسلی اقدامات و پالیسیوں کو کسی بھی قیمت پر برداشت کرنے کو تیار نہيں اور وال اسٹریٹ پر قبضہ کرو تحریک کا دائرہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے۔
امریکی حکام نے رائے عامہ کے ذہنوں کوموڑنے اور خود کوداخلی بحران سے نکالنے کے لئے ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر گھسے پٹے حربے کو استعمال کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔

اس بار اس ڈرامے کے ڈائریکٹر امریکا کے اٹارنی جنرل ہيں جنھوں نے دعوی کیا ہے کہ ایران نے امریکا میں سعودی عرب کے سفیر کو قتل کرنے اور اسرائیلی سفارتخانے کو دھماکے سے اڑانے کی سازش تیار کی تھی۔ اس سلسلے میں امریکی اٹارنی جنرل کا کہنا ہے دو ایرانیوں پر فرد جرم بھی عائد کردی گئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکا نے جن ایرانیوں کے بارے میں کہا ہے ایران کی حکومت ان کے ذریعے یہ سازش انجام دینا چاہتی تھی ان میں سے ایک منصور ارباب سیار امریکا میں ہی عرصے سے مقیم ہے اور اس کا ریکارڈ پہلے سے ہی خراب ہے خود امریکی حکام کے بقول اس کو سن 2001 میں چوری کے الزام میں گرفتار کرکے جیل بھیجا گیا تھا اور اس کے علاوہ بھی غیرقانونی ڈرائیونگ کے الزام ميں بھی اس کو سزا ہوئی ہے۔ ایسے شخص کے بارے میں امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس کا تعلق ایران کی سپاہ پاسداران کی ایک ونگ سے ہے۔
امریکا کے اٹارنی جنرل نے دعوی کیا ہے کہ اس شخص کو امریکا میں سعود عرب کے سفیر عادل الجبیر کو قتل کرنے کی سازش تیار کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ایک اور شخص غلام شکوری امریکا سے باہر ہے۔ امریکی اٹارنی جنرل نے ایران کے خلاف یہ بیان کہ وہ اسرائیلی سفارتخانے کو بم دھماکے سے اڑانے کا منصوبہ تیار کررہا تھا ایک ایسے وقت دیا ہے جب پورے علاقے میں اٹھنےوالی اسلامی بیداری کی لہر کے پیش نظر اسرائیل عالمی سطح پر الگ تھلگ پڑچکا ہے اور خود بعض صیہونی حکام کے بقول اسرائیل کا وجود خطرے میں پڑتا جارہا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کے اس طرح کے جھوٹے بیانات کا مقصد اسرائیل کو عالمی تنہائی سے باہر نکالنا ہے۔ اس وقت امریکی حکام کو اسرائیل کی تنہائیوں کو لے کر بے حد تشویش لاحق ہے اور ان کی کوشش ہے کہ جیسے بھی ہو اسرا‏ئیل کے لئے علاقے کی سطح ہمدردیاں حاصل کی جائيں۔
اس میں شک نہيں کہ امریکی حکام کے اس طرح کے بیانات کا مقصد جہاں اسرائیل اور صہیونی لابی کی خوشنودی حاصل کرنا ہے وہيں صیہونی لابی کی ہی مدد سے جس کا پورے امریکی سسٹم پر کنٹرول ہے کوئی ایسا راستہ نکالنا ہے جس سے وہ امریکا کے اندر عوامی بیداری کے نتیجے اٹھنےوالی وال اسٹریٹ پر قبضہ کرو تحریک سے نجات حاصل کرسکیں۔ اس کےعلاوہ امریکی حکام کی کوشش ہے کہ وہ اپنے اس طرح کے جھوٹے ڈراموں کے ذریعے علاقے کی اقوام میں اختلاف پیدا کرکے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں جاری اسلامی بیداری کی لہر اور انقلابات کا رخ موڑ دیں اور انہیں کمزوربنادیں کیونکہ علاقے میں جاری اسلامی بیداری کی لہر کا اصل نشانہ اسلام دشمن قوتیں اور ان میں سرفہرست امریکا اور صہیونی حکومت ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی حکام کے اس طرح کے دعوے کو جھوٹ کا پلندہ قراردیتے ہوئے اس کومضحکہ خیز قراردیا ہے وزارت خارجہ کےترجمان رامین مہمان پرست نے کہاکہ امریکا نے اپنے اس دعوے کے ذریعے ایک اور ڈراما رچنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ ترجمان نے کہاکہ امریکا کے اس طرح کے دعووں کی نہ توکوئی حیثیت ہے اور نہ ہی اس کو کوئی قبول کرنےوالا ہے انہوں نے کہاکہ یہ سارا ڈرامہ ایک خاص مقصد کے لئے تیار کیا گیا ہے اور اس کے پیچھے اسلام اور علاقے کی اقوام کے دشمنوں کا ہی ہاتھ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جب سے علاقے میں اسلامی بیداری کی لہر اٹھی ہے ایران کی قیادت اور حکام نے بارہا علاقے کی اقوام کو اس بات کی جانب متوجہ کرایا تھا کہ اسلام دشمن قوتیں اسلامی بیداری کی اس لہر کو اچک لینے کی کوشش کریں گی بنابریں ان کے ہر طرح کے ہتھکنڈوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ چنانچہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکا کا یہ تازہ ڈراما علاقے کے عوام کے درمیان اختلاف پیدا کرنے اور اسلامی بیداری کی لہر کے رخ کو موڑنے کی امریکا کی کوششوں کا ہی حصہ شمار ہوتا ہےتاہم امریکا ماضی کی طرح اپنی اس سازش میں بھی کامیاب نہيں ہوسکےگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button