ایران

حکومت ہندوستان نے پریس ٹی وی پر پابندی عائد کردی

presstvحکومت ہندوستان نے اسلامی جمہوریۂ ایران کے انگریزی چینل پریس ٹی وی پر پابندی عائد کردی ہے حکومت ہند نے پریس ٹی وی پر یہ الزام لگایا ہے کہ اس نے قرآن کو جلانے کی فلمیں نشر کرکے عوام میں اشتعال پھیلانے کی کوشش کی ہے حالانکہ پریس ٹی وی نے عوام کی آگاہی کے لئے اس دلخراش سانحے  کی رپورٹنگ کی تھی۔
ہندوستان جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے حوالے سے جانا جاتا ہے اسکی طرف سے اس قسم کے فیصلے پر جتنی تشویش ظاہر کی جائے کم ہے ایسا لگتا ہے کہ حکومت ہندوستان امریکہ کا ساتھ دینے اور اسکی ہاں میں ہاں ملانے نیز وائٹ ہاؤس کو خوش کرنے کے لئے اسطرح کے اقدامات انجام دے رہا ہے ۔ دوسری طرف اگر ہندوستان اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان موجود گہرے روابط کا جائزہ لیا جائے تو پریس ٹی وی پر حالیہ پابندی کے اوپر بھی انہی تعلقات کا سایہ نظر آتا ہے ۔
ہندوستان نے گزشتہ چند سالوں میں نہ صرف امریکہ کے ساتھ ایٹمی مسئلے پر دس مختلف معاہدے اور سمجھوتے انجام دیئے ہیں بلکہ ہندوستان اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان روزافزوں فوجی تعلقات بھی کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ۔
دوسری جانب اگر ہندوستان کی داخلی صورتحال اور عوامی موقف کے حوالے سے جائزہ لیا جائے تو مسلمان ہندوستان کی سب سے بڑی اقلیت ہیں جس کی کسی اور ملک میں مثال نہیں ملتی ہندوستان میں اس وقت بیس کروڑ مسلمان بستے ہیں اور یہ مسلمان ہندوستان کے قوانین کا احترام کرتے ہیں لہذا حکومت ہندوستان کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اسلامی مقدسات اور ان مسلمانوں کے احساسات و جذبات کا احترام و احساس کرے ۔
ہندوستان کے مسلمانوں نے کئي بار اسلامی مقدسات بالخصوص قرآن مجید کی توہین کے خلاف اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا احساس دلایا ہے کہ ہندوستانی مسلمان ان مسائل میں غیر جانبدار اور لاتعلق نہیں ہیں ۔ ہندوستان کے مسلمانوں کی طرف سے فلسطین اور غزہ کے مسئلے نیز گستاخان رسول سلمان رشدی اور بنگلہ دیش کی مصنفہ تسلیم نسرین کے خلاف مظاہرے اور احتجاج اسکی زندہ مثالیں ہیں ۔
حقیقت یہ ہے کہ حکومت ہندوستان نے پریس ٹی وی کی مقبولیت اسکے اثرات اور پوری دنیا میں مسلمانوں کی بیداری کی وجہ سے اس ٹی وی چینل پر پابندی لگائي ہے جبکہ دوسری طرف ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں کشمیری مسلمانوں کی کئی عشروں پر محیط علیحدگي پسندانہ تحریک نے نئی دہلی کی سیاست اور پالیسیوں کو چیلنج کررکھا ہے جس کی وجہ سے حکومت ہندوستان مختلف سوالوں کی زد میں ہے ۔
اس صورتحال میں جب حکومت ہندوستان نے مسلمانوں کے حقوق کی حمایت اور ان کے جائز تاریخی اور قانونی مطالبات سے روگردانی کررکھی ہے پریس ٹی وی پر پابندی اور زيادہ اہمیت اختیار کرگئي ہے ۔پریس ٹی وی جو مختلف حکومتوں کی طرف سے مسلمانوں کو کچلنے کی منفی پالیسیوں اور اسلامی مقدسات کی توہین جیسے اقدامات کو آشکار کررہا ہے اس پر پابندی ہرگز درست اقدام نہیں ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button