مقالہ جات

حضرت موسٰی (ع) کی انقلابی تحریک اور پاکستان

ejaz behstiتحریر: اعجاز حسین بہشتی
قرآن مجید نے نظام فرعونیت کے خاتمے کیلئے پا برہنہ لوگوں کی جدوجہد کو نمونہ عمل کے طور پر پیش کیا۔ جیسا کہ ارشاد رب العزت ہے ’’ہم نے موسٰی اور ہارون پر احسان جتایا اور ان دونوں کو اور ان کی قوم کو عظیم مصیبت سے نجات دلائی۔‘‘ رہبر معظم آیت اللہ العطمٰی سید علی خامنہ ای فرماتے ہیں کہ حضرت موسٰی (ع) کا خالی ہاتھ فرعون سے مقابلہ کرنا حقیقت میں اس تصور کو باطل کرتا ہے کہ جو یہ کہتا ہے کہ خالی ہاتھ نظام ظلم کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔ حضرت موسٰی (ع) نے اپنی قوم سے دو وعدے لئے اور فرمایا کہ اگر تم لوگ ان دو وعدوں پر عمل کرو گے تو خدا کا وعدہ ہے کہ وہ مدد فرمائے گا۔ پہلے وعدہ کی روشنی میں قوم کی ذمہ داری یہ ہے کہ (استعینو بااللہ) ہمیشہ اس راستے میں خداوند قدوس سے مدد طلب کرتی رہے، تاکہ خدا اس انقلابی راستے میں تمہاری مدد کرے۔

اب قوم کی دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ (واصبرو) راہ انقلاب اور مظلوموں کے حقوق کے دفاع کیلئے صبر و استقامت سے کام لے۔ پھر حضرت موسٰی علیہ السلام اللہ کا وعدہ سناتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ’’عنقریب تمہارا پروردگار تمہارے دشمن (فرعون) کو مار ڈالے گا۔ پھر دوسرے وعدے کی روشنی میں’’ دشمن کو مارنے کے بعد تمہیں اس زمین کا وارث بنائے گا اور فرعون کے ہاتھ سے نظام چھین کر تمہیں دے گا۔‘‘ اگرچہ قوم موسٰی ظاہراً اپنے آپ کو اس قابل نہیں سمجھتی تھی کہ وہ فرعون کا مقابلہ کرسکے گی لیکن حضرت موسٰی (ع) نے قوم کو حوصلہ دیا اور قوم نے نبی خدا (ع) کا ساتھ دیا اور مشکلات اور مصائب کے مقابلے میں صبر کیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اللہ تعالٰی نے اپنا وعدہ پورا کیا۔ (تمہارے رب نے اپنا وعدہ پورا کیا اور ان لوگوں کو زمین کا وارث بنایا جن کو مشرق و مغرب میں ظلم کے ذریعے دبایا گیا تھا)۔

اس انقلابی تحریک اور صبر و استقامت کو سامنے رکھتے ہوئے امام خمینی (رہ) نے اسلامی انقلاب کی تحریک چلائی اور جو شرائط حضرت موسٰی (ع) نے اپنی قوم کے سامنے رکھی تھیں بالکل اسی طرح کی شرائط امام راحل (رہ) نے اپنی قوم کے سامنے رکھیں، جس پر قوم نے لبیک کہا اور دنیا نے اسلامی انقلاب کی روشنی دنیا کے نقشے پر نمودار ہوتے ہوئے دیکھی۔ اگر کسی ملت میں یہ دو عناصر ہوں، ایک یہ کہ ’’اللہ سے مدد طلب کرنا، دوسرا ’’ اسی راہ میں صبر و استقامت کرنا۔‘‘ اس وقت (ان تنصراللہ ینصرکم) ’’ تم خدا کی مدد کرو اللہ تمہاری مدد کرے گا‘‘‘ کی آواز آئے گی اور قوم و ملت اپنے زمانے میں کامیاب اور سرخرو ہو جائے گی۔

انقلاب اسلامی ایران کے بعد اسی فارمولے پر حزب اللہ وجود میں آئی، حقیقت میں حزب اللہ امام امت (رہ) کے حکم پر وجود میں آئی، یہاں پر بھی اللہ کا وعدہ سچ نکلا۔ وہ یہ ہے (ان اللہ لا یخلف المیعاد) ’’ اللہ تعالٰی کبھی وعدہ خلافی نہیں فرماتا۔ جی ہاں حزب اللہ نے قوم موسٰی (ع) کی طرح جرات دکھائی اور زمانے کے فرعون (اسرائیل) کو شکست سے دوچار کیا۔ تب ’’نصر من اللہ و فتح قریب‘‘ کی آواز حزب اللہ کے کانوں تک آئی، اسی لئے رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے فرمایا انبیاء کرام (ع) جوانوں کے جذبات کے ذریعے سے اسلامی انقلاب اور شریعت اسلامی کو نافذ فرماتے تھے۔

پاکستان کی سرزمین پر مجلس وحدت مسلمین نے بھی قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) کی سیرت جو حقیقت میں قرآن، انبیاء و آئمہ کرام (ع) اور امام امت (رہ) کی سیرت تھی، کو دوبارہ زندہ کیا اور ان ہی شرائط کو پاکستان کی مظلوم عوام کے پاس رکھا ہے، جو شرائط حضرت موسٰی (ع) اور امام امت (رہ) نے اپنی قوم کے سامنے رکھی تھیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں ملت مظلومین نے مجلس وحدت مسلمین پر بھروسہ کیا ہے اور اس عظیم اور الٰہی اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے کوشاں ہے۔ مجلس وحدت مسلمین نے چار سال کے اندر شہدائے ملت مظلوم کے خون سے عہد وفا نبھانے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی اور ہر قسم کی قربانی پیش کی۔ کوئٹہ کی سرزمین میں سورہ اعراف کی شرائط پر عمل کیا، تو وہاں کی فرعونی حکومت ختم ہوئی اور ملت مظلوم اب کوئٹہ اور ملک کے دیگر شہروں میں الٰہی طاقت بن کر سامنے آئی ہے۔

اللہ تعالٰی کے فضل و کرم سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے سیاسی میدان میں قدم رکھا ہے لیکن جو لوگ شکوک و شبہات پھیلا رہے ہیں، حقیقت میں وہ اسلامی تحریکوں کے مطالعہ کو ہضم کئے بغیر سرسری مطالعہ سے گزرے ہیں، لیکن جن لوگوں نے اسلام ناب محمدی (ص) کو حقیقی طور پر درک کیا ہے، ان لوگوں کا حوصلہ بہت بلند ہے۔ سیاسی میدان میں قدم رکھنے کا یہ فیصلہ آئندہ دس سالوں کی پالیسی کو مدنظر رکھ کر شیعہ سنی جوانوں میں سیاسی تربیت کا رجحان پیدا کرنے کا ایک اہم سلسلہ ہے، اور انشاءاللہ جو روشن مستقبل کے ساتھ ساتھ مادر وطن میں اسلام ناب محمدی (ص) کے ثمرات کو حاصل کرکے طاغوتی نظام کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دفن کر دے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button