مقالہ جات

اسلامی انقلاب اور مصر

el13 بہمن مطابق 2 فروری کی تاریخ ہے اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ یہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ایام ہیں اور ملت ایرا ن، 32 برس کی بعد بھی ان تاریخساز ایام کی یاد منارہی ہے۔ ان ایام میں مصر کے عوام نے بھی امریکہ نواز ڈکٹیر کے خلاف علم بغاوت بلند کرررکھا ہے کہ جس پر ساری دنیا کی نظریں گڑی ہوئی ہیں ۔ حکومت اور ملت ایران بھی نہایت ہی توجہ اور گہرائی کے ساتھ مصر کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے اس لئے کہ مصر  میں جو کچھ آج دیکھنے میں آرہا ہے وہ ایران کے اسلامی انقلاب سے کافی مماثلت رکھتا البتہ ایک بنیادی فرق کے ساتھ اور وہ کہ مصر میں کوئی مضبوط اور مخلص قیادت بظاہر دکھائی نہیں دے رہی۔ تاہم رہبرانقلاب اسلامی کے مشیر اعلی بریگیڈیر جنرل سیدرحیم یحی رحیم صفوی کا کہنا ہے کہ مصر کا عوامی انقلاب ایران کے اسلامی انقلاب سے متاثر ہے اور بے شک مصرکے ڈکٹیٹر کا انجام بھی ایران کے سابق شاہ کی طرح ہی ہوگا۔ جنرل یحی رحیم صفوی نے وزارت دفاع کے عھدیداروں سے خطاب میں کہا کہ بلاشبہ اسلامی انقلاب جو امام خمینی کی قیادت میں کامیاب ہوا بیسویں صدری کا سب سےبڑا مذھبی اور عوامی انقلاب ہے اور یہی انقلاب دنیا میں سیاسی تبدیلیوں کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب اسلامی اور آفاقی نظریات پرقائم ہے اور اس کی بنیاد اسلام توحید اور نبوت ہے ا ور اس کا مقصد قرآن و اسلام نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت عملی کے احکام نافذ کرنا ہے۔ جنرل یحی رحیم صفوی نے کہا کہ اسلامی انقلاب نے دنیا کے سیاسی نظاموں اور دوسپرطاقتوں سے وابستگي کے نظریے کو ناکام بنادیا اور ایران میں ایک ایسےسیاسی نظام کو متعارف کرایا کہ جس کی بنیاد اسلام اور عوامی مشارکت ہے ۔امر واقعہ یہ کہ اس نئے نظام کو عوام نے دل جان سے قبول کیا تاہم مشرق ومغرب سے وابستہ حکومتوں اور عوامی حمایت بے بہرہ پٹھو حکمرانوں ایک آنکھ نہیں بھایا چنانچہ انہوں نے اس نظام کی مخالفت شروع کردی اس سلسلے میں جمہوریت اور آزادی کے دعویار مغربی ملکوں خصوصا امریکہ کی حمایت اور سرپرستی حاصل رہی تاہم اب ان کے خلاف عوامی تحریکیں شروع ہوچکی ہیں اور انکا انجا م نزدیک ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button