شام میں صہیونی منصوبہ خطے کو تقسیم کرنا ہے، ایرانی وزارت خارجہ
بقائی نے شام میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی، اربعین کے لیے ویزا اور مہاجرین کے حقوق پر بات کی

شیعیت نیوز : ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں امریکہ سے مذاکرات کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ ہم نے ہر معاملہ شفاف انداز میں پیش کیا ہے۔ البتہ، سفارتکاری ایک ذریعہ اور قومی مفاد کے تحفظ کا موقع ہے۔ اگر ہمیں یقین ہو کہ ایرانی قوم کے مفادات کے حصول میں یہ مفید ثابت ہوگی، تو ہم کسی ہچکچاہٹ کے بغیر اس راستے کو اپنائیں گے۔
بقائی نے شام میں اسرائیلی جارحیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ صہیونی حکومت کا ہدف خطے کے ممالک کو کمزور اور اسلامی ممالک کو تقسیم کرنا ہے۔ شام میں بھی اسی منصوبے پر عمل ہو رہا ہے۔ اقلیتوں کا غلط استعمال کرکے وہ اپنے مفادات مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شامی حکومت اور صہیونی حکومت کے مابین بظاہر کوئی دشمنی موجود نہیں یا کم از کم اس کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ دشمن شام کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رہا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ ان واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے خطے کے ممالک حقیقت پسندانہ مؤقف اپنائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ میں خوراک اور دوا کی فراہمی میں رکاوٹ قابل مذمت، ایرانی وزارت خارجہ
افغانستانی پناہ گزینوں کی واپسی اور اربعین کے لیے ویزا کے اجرا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایران، اربعین کے لیے گزرگاہ ہے، اور اس سلسلے میں گذشتہ ہفتے ایک اہم نشست بھی منعقد ہوئی۔ ہم اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ایران ہمیشہ سے مہاجرین کا سب سے بڑا میزبان رہا ہے اور ان کے ساتھ ہمدردی اور انسانیت سے پیش آیا ہے۔ عالمی برادری بارہا ایران کے انسانی اور اخلاقی رویے کی قدر دانی کر چکی ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ایران نے مہاجرت کے نظام کو منظم کرنے کی کوشش کی ہے، تاکہ یہ قانونی اور انسانی وقار کے دائرے میں ہو۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین جلد ایران کا دورہ کریں گے۔ ہماری ہمیشہ یہی درخواست رہی ہے کہ ایران کی مدد کی جائے، لیکن گزشتہ کئی دہائیوں میں یہ عملی طور پر ممکن نہ ہو سکا۔ ہمیں خوشی ہے کہ اب وہ قریب سے صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں اور ہماری مشکلات کا اعتراف کر رہے ہیں۔