اہم ترین خبریںایرانمقبوضہ فلسطین

ایرانی انٹیلی جنس کی اسرائیل میں پیش رفت، شاباک اور موساد شدید اضطراب میں مبتلا

"آسان پیسہ، بھاری قیمت" مہم کے پیچھے چھپی صہیونی بے بسی، 39 افراد گرفتار

شیعیت نیوز : 12 روزہ جنگ کے بعد ایرانی خفیہ ایجنسیوں نے اسرائیل کے اندر اہم مقامات اور تنصیبات کی معلومات حاصل کرنے کے لیے اپنی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ کر دیا ہے۔

اسرائیلی داخلی سیکیورٹی ادارے شاباک اور وزارت خارجہ کے تحت قومی ڈپلومیسی ڈیپارٹمنٹ نے ایران کے مبینہ انٹیلی جنس آپریشنز پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے صہیونی شہریوں کو ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے۔

اداروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایران بعض افراد کو چند ہزار شِکل کی پیشکش کرتا ہے، لیکن یہ رقم ان کی زندگی برباد کر سکتی ہے اور ان کا انجام جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران اور آذربائیجان کے تعلقات بہترین سطح پر ہیں، صدر آذربائجان

اسرائیلی حکومت نے پہلی بار اس نوعیت کی عوامی مہم کا آغاز کیا ہے جسے "آسان پیسہ، بھاری قیمت” کا عنوان دیا گیا ہے۔ اس مہم میں ریڈیو، ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر ویڈیوز نشر کی جا رہی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایرانی روابط رکھنے والے افراد اپنی اور اپنے خاندان کی زندگی کو برباد کر بیٹھتے ہیں۔

ایک ویڈیو میں ایک شخص اپنے اہل خانہ کے ساتھ کھانے کی میز پر ہے، جبکہ دوسری ویڈیو میں وہ دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا ہے۔ اسکرین پر عبارت آتی ہے: "کیا پانچ ہزار شِکل کی خاطر اپنی زندگی اور خاندان کو تباہ کرو گے؟”

رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ایک سال میں شاباک اور پولیس نے ایران کی 25 سے زائد مشتبہ انٹیلی جنس سرگرمیوں کو بے نقاب کیا ہے، جن میں 35 سے زیادہ افراد کو عدالت میں سنگین سیکیورٹی الزامات کے تحت پیش کیا گیا ہے۔

شاباک کا کہنا ہے کہ ایران یہ آپریشن اکثر ترکی اور آذربائیجان کے راستے چلا رہا ہے، جہاں بعض اوقات مقامی انٹیلی جنس ادارے یا تو خاموش تماشائی ہوتے ہیں یا خود شریک جرم۔

اسرائیلی اخبار ٹیلیگراف نے اس صورتحال کو خطرناک قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے خفیہ دستاویزات تک رسائی کیسے حاصل کی؟ ایرانی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ وہ ہزاروں ایٹمی، دفاعی اور اسٹریٹجک دستاویزات حاصل کر چکے ہیں۔

مایکروسافٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق، ایران کی جانب سے کیے گئے سائبر حملوں کا سب سے بڑا ہدف اب اسرائیل ہے، جس نے امریکہ کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

موساد کے انسداد دہشتگردی کے سابق سربراہ اودد ایلام کا کہنا ہے کہ ایران اب پرانے، سست اور روایتی طریقوں کے بجائے سوشل میڈیا پر جارحانہ مہم چلا رہا ہے۔ ہزاروں اسرائیلیوں سے رابطہ کیا جاتا ہے تاکہ کسی ایک کو "خریدا” جا سکے — اور بدقسمتی سے یہ حکمت عملی مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔

ادھر اکنامک کی رپورٹ کے مطابق، کم از کم 39 اسرائیلی شہریوں کو ایران کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گزشتہ برس گرفتار کیا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران کی انٹیلی جنس سرگرمیاں اسرائیل کے اندر تیزی سے پھیل رہی ہیں۔

اس غیر معمولی صورتحال نے اسرائیلی سیکیورٹی اداروں میں شدید اضطراب پیدا کر دیا ہے، اور معاشرے کے اندر بھی خوف و بے یقینی بڑھ رہی ہے کہ کہیں اگلا دروازہ کھٹکھٹانے والا شخص بھی "آسان پیسے” کی شکل میں ایرانی جاسوس نہ ہو۔

متعلقہ مضامین

Back to top button