شام میں جنگ بندی کے باوجود صیہونی حملے جاری
جنگ بندی کی شام کے اکثر قبائل مخالفت کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کا سمجھوتہ غاصب صیہونی حکومت کو تسلیم کرنے کی جانب ایک قدم ہوسکتا ہے

شیعیت نیوز : شام کے صوبے السویدا میں جنگ کا خاتمہ کرنے کے لئے فوجی یونٹ روانہ کر دیئے گئے اور یہ سلسلہ شام میں بحران اور جنگ کا خاتمہ کرنے کے لئے شروع کیا گیا ہے۔
جنوبی شام کے صوبے السویدا میں ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سات سو اٹھارہ ہوگئی ہے۔
اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر ایک ہزار چھے سو اٹھانوے ہلاکتیں ہوئیں۔
دین اسلام کے مسلمہ اصول میں سے ہے کہ صیہونی خائن دشمن کے ساتھ تعاون خیانت اور حرام ہے اور اسرائیل کی دشمنی ایک ثابت اور یقینی امر ہے۔
بچوں اور عورتوں کا قتل عام، کمزوروں اور عام شہریوں پر حملہ اور انہیں نقل مکانی پر مجبور کرنا قومی و مذہبی وابستگی سے ہٹکر بالکل حرام ہے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ایسے افراد جو دشمن سے جا ملتے ہیں اور وطن پرست افراد کے درمیان فرق کو محسوس کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : ذمہ داران تشیع کو اعتماد میں لئے بغیر زائرین کے متعلق قانون سازی سے گریز کیا جائے، علامہ علی انور جعفری
حکومت کا فرض بنتا ہے کہ وہ بلا کسی تفریق کے تمام شہریوں کی حفاظت کرے، امن برقرار کرے، فتنہ و فساد روکے اور جارحین کو کنٹرول کرے اور اسی طرح متاثرہ افراد کے ساتھ تعاون کرے۔
شام میں جب سے بشار اسد کی حکومت گری ہے، دروزی قبیلے کے افراد اور جولانی سے وابستہ عناصر کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہی ہیں اور صیہونی حکومت، حملے کر کے اس ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔
اسی تناظر میں غاصب صیہونی حکومت نے گذشتہ چند روز کے دوران دروزیوں کی حمایت کے بہانے کئی صوبوں میں عبوری حکومت کے افراد اور اس کی فورس پر حملے کئے۔
جبکہ صیہونی حکومت کی اس جارحیت کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی جارہی ہے۔