مولانا فضل الرحمان کا اصل چہرہ بے نقاب
295-C کے نام پر سیاسی مفاد پرستی اور مذہبی بلیک میلنگ کا نیا کاروبار، عدالت کی منصفانہ کمیشن سازی سے خوفزدہ گروہ کی چیخ و پکار

شیعیت نیوز : توہینِ مذہب (بلاسفیمی بزنس گروپ) کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے معزز جج جناب سردار اسحاق خان نے تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کا جو فیصلہ صادر کیا، وہ آئین، انصاف اور قانون کے تقاضوں کے عین مطابق ہے۔
مولانا فضل الرحمان اور بعض مذہبی ٹھیکیداروں کی جانب سے معزز جج کو سرِعام دھمکیاں دینا اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ ایک دلیر منصف کے فیصلے نے "تاجرانِ ناموسِ رسالت” المعروف بلاسفیمی بزنس گروپ کا اصل چہرہ قوم کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔
مولوی طاہر اشرفی کے بھائی حسن معاویہ اور راؤ عبد الرحیم کی سرکردگی میں چلنے والا یہ منظم گروہ، قوم کے نوجوانوں کو بلیک میلنگ کے ذریعے رسول اکرمؐ کے نامِ گرامی پر جال میں پھنسا رہا تھا۔ ان کا طریقۂ واردات اب قوم کے سامنے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ڈبلیو ایم قرآن و سیرت پر مبنی قومی نصاب کے قیام کیلئے سرگرم ہے، علامہ مقصود ڈومکی
اگر مولانا فضل الرحمان واقعی دین اور ناموسِ رسالت ﷺ کے محافظ ہوتے تو بلاسفیمی بزنس گروپ کو بچانے کی اس قدر مذموم کوشش نہ کرتے۔ وہ کمیشن کی تشکیل کو قانونِ توہینِ رسالت (295-C) کے خلاف قرار دے کر قوم کو گمراہ کر رہے ہیں، جبکہ عدالتی فیصلے کی اصل حقیقت عدالتی شواہد، سماعت اور براہِ راست نشریات کے ذریعے قوم کے سامنے آ چکی ہے۔
عدالت کی جانب سے تحقیقاتی کمیشن کا مقصد صرف یہ ہے کہ توہینِ مذہب کے مقدمات کی شفاف اور منصفانہ تحقیقات کی جائیں، نہ کہ قانون میں کسی قسم کی ترمیم یا تنسیخ۔
ایک طرف یہ مذہبی تاجر گروہ سادہ لوح مسلمانوں پر قادیانی ہونے کے جھوٹے الزامات لگا کر ان کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے، تو دوسری طرف مولانا فضل الرحمان سیاسی مقاصد کے لیے مذہب کارڈ استعمال کر کے عدالتی فیصلے کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔ ان کا رویہ نہ صرف مذہبی جنونیت کو ہوا دے رہا ہے بلکہ بلاسفیمی بزنس گروپ کے ساتھ ان کے گٹھ جوڑ کا کھلا ثبوت بھی ہے۔
قوم کو چاہیے کہ وہ ایسے مذہب فروش عناصر کے پروپیگنڈے سے ہوشیار رہے، عدالت کی کارروائی اور شواہد یوٹیوب پر موجود ہیں۔ تحقیق کے بعد آپ خود فیصلہ کریں کہ کس طرح یہ گروہ قانونِ توہینِ رسالت کو اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ یہ وقت ہے کہ جھوٹے مقدمات کا شکار بننے والے بے گناہوں کے لیے آواز بلند کی جائے اور بلاسفیمی بزنس گروپ کی اصلیت کو پوری قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔