بلوچستان میں نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
بلوچستان کے حالات کو سنوارنے کے بجائے انہیں مزید خراب کیا جا رہا ہے، حکومت اور مقتدر ادارے اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں

شیعیت نیوز : مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال نے عام شہریوں کو شدید ذہنی اور جسمانی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔
بلوچستان میں نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔
بلوچستان میں بم دھماکے روز کا معمول بن چکے ہیں۔
دہشت گردی اور قتل و غارت نے عوام کا سکون چھین لیا ہے، جبکہ حکومت اور وزیر داخلہ کے بلند و بانگ دعوے محض زبانی جمع خرچ ثابت ہو چکے ہیں۔
بلوچستان میں حکومتی رٹ اور ریاستی کنٹرول مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
آئے روز سرمچار مین روڈ پر قبضہ کرکے لوگوں کی تلاشی لیتے ہیں۔
کچھ عرصہ قبل حکومتی جماعت کے ایم پی اے کی تلاشی لے کر اس کے مسلح محافظوں سے سرعام اسلحہ چھینا گیا۔
بلوچستان کے عوام اپنا پیٹ کاٹ کر اربوں روپے سکیورٹی اداروں کو دیتے ہیں، لیکن اس کے باوجود آج بھی عوام کا مقدر بدامنی، دھماکے اور دہشت گردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران قونصلیٹ کراچی میں امام خمینیؒ کی برسی کی تقریب کا انعقاد، علامہ حسن ظفر نقوی کی شرکت
ریاستی ادارے صرف دعوے کرتے ہیں، مگر بلوچستان میں عملاً امن نام کی کوئی چیز باقی نہیں۔
کوئلہ کان کے مالکان اپنا کاروبار جاری رکھنے کے لئے بہ یک وقت ایف سی اور بی ایل اے کو پیسے دیتے ہیں۔
سی پیک کے نام پر بہت دعوے کیے گئے، لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان میں آج بھی کوئی شاہراہ دو رویہ یا موٹروے نہیں ہے۔
بلوچستان کے حالات کو سنوارنے کے بجائے انہیں مزید خراب کیا جا رہا ہے۔
بلوچ عوام کے ساتھ مفاہمت کی جائے اور ناراض بلوچوں سے سنجیدہ مذاکرات کیے جائیں۔