اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

ظلم وجبر کے خلاف مزاحمت اہل گلگت بلتستان کے لہو میں شامل ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصرعباس

سکردو میں حمایت مظلومین کانفرنس، علامہ ناصر عباس کا وعدوں پر قائم رہنے کا اعلان، گلگت بلتستان کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں

شیعیت نیوز : مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے زیر اہتمام یادگار شہداء سکردو پر منعقدہ تکریم شہداء و حمایت مظلومین جہاں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ایم ڈبلیو ایم سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ گلگت بلتستان کی سرزمین آج بھی گواہ ہے ان لمحوں کی، جب گلگت بلتستان کے غیور عوام نے اپنی جرات، قربانی اور حریت پسندی سے اس خطے کو آزاد کرایا۔ یہ خطہ کسی نے پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیا، اسے ہمارے آباؤ اجداد نے اپنے خون، جذبے اور بے مثال قربانیوں سے حاصل کیا۔

جس خطے کے عوام نے وطن کے لیے قربانیاں دی ہوں، ان پر زمین تنگ کرنا، ان کے وسائل پر قبضہ کرنا، کون سا انصاف اور قانون ہے؟
یہ سوال صرف ایک سیاسی جماعت کا نہیں، بلکہ پورے خطے کے عوام کی آواز ہے۔ ان زمینوں، پہاڑوں، دریاؤں اور معدنیات پر سب سے پہلا حق یہاں کے باسیوں کا ہے، اگر ان پر شب خون مارا جائے اور ان کے وسائل پر قبضہ کیا جائے تو وہ کیسے خاموش رہ سکتے ہیں؟ حق کی صدا بلند کرنا اس خطے کے لوگوں کا ورثہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سرگودھا میں دہشت گردی، مولانا غلام رضا کے گھر پر حملہ

“ہماری گردن کٹ جائے یا زبان کاٹ دی جائے، ہم کسی ظالم کی حمایت نہیں کریں گے” — یہ صرف الفاظ نہیں، بلکہ اس سرزمین کے غیرت مند لوگوں کا تاریخی مؤقف ہے۔ ظلم، جبر اور ناانصافی کے خلاف مزاحمت گلگت بلتستان کے لہو میں شامل ہے۔

یہ وہ خطہ ہے جہاں جب بھی وقت آیا، ماؤں نے اپنے بیٹوں کو وطن کی حفاظت کے لیے رخصت کیا، بزرگوں نے اپنی زمین کا دفاع کیا، اور جوانوں نے سرحدوں پر اپنی جانیں نچھاور کیں۔ آج اگر ان کی زمینوں، وسائل اور حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے تو وہ کیسے خاموش بیٹھ سکتے ہیں؟

گلگت بلتستان کے عوام کی وفاداری اور قربانیوں کا صلہ یہ ہونا چاہیے کہ انہیں ان کا حق دیا جائے، نہ کہ ان کا گلا گھونٹا جائے۔
یہ خطہ ایک بار پھر اپنے حق کے لیے اٹھ کھڑا ہوا ہے۔
یہ تحریک نہ رکے گی، نہ جھکے گی۔
ظلم کے خلاف یہ صدا تادیر گونجتی رہے گی — گلگت بلتستان سے لے کر اسلام آباد کے ایوانوں تک۔

میں نے مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے عمران خان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا اور آج بھی اپنے معاہدے پر قائم ہوں۔ عمران خان کو ظلم کے تحت گرفتار کیا گیا، مگر کیا میں اس مشکل گھڑی میں ساتھ چھوڑ دوں؟ میں، راجہ ناصر عباس جعفری، اپنے دستخط شدہ معاہدے پر جان بھی دے سکتا ہوں لیکن وعدہ نہیں توڑ سکتا۔ اگر پوری دنیا بھی چھوڑ دے اور میں اکیلا رہ جاؤں تب بھی اپنے وعدے پر قائم رہوں گا۔ جب تک وہ اپنے وعدے پر قائم ہیں، ہم آخری دم تک ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button