اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشل

جوانی، خدا کی معرفت کا سنہری موقع ہے: حجۃ الاسلام حسین مؤمنی

انسان نعمتِ ولایت اور الہی نگرانی کو پہچانے تو گمراہی سے بچ سکتا ہے، حرم معصومہ کے اجتماع سے خطاب

شیعیت نیوز : حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے علمی و روحانی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسین مؤمنی نے فرمایا کہ جوانی، خدا کی معرفت حاصل کرنے کا سب سے بہترین وقت ہے۔ شیطان کی چال یہی ہوتی ہے کہ انسان کو خدا کی نعمتوں سے غافل کر دے۔ جب انسان غفلت کا شکار ہو جاتا ہے تو وہ ان نعمتوں کو بھول بیٹھتا ہے اور غلط راستے پر چل پڑتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: خداوند متعال نے بندوں کی ہدایت اور فلاح کے لیے مختلف مواقع فراہم کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ کو "نعمت” اور کچھ کو "رحمت” کہا جاتا ہے۔ خدا کی رحمت ایسی نعمت ہے جس پر کوئی مطالبہ نہیں، لیکن دیگر نعمتوں کے بارے میں خدا قیامت کے دن سوال کرے گا، اور ہمیں ان کا جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا: انسان کو چاہیے کہ ان عطا شدہ مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائے اور سلوک الی اللہ یعنی روحانی سفر اور دنیا و آخرت کی کامیابی کے لیے ان مواقع کو غنیمت جانے۔

یہ بھی پڑھیں : انصار اللہ کے سربراہ کی اسرائیل کو وارننگ: یمنی کارروائیاں مزید شدید ہوں گی

حرم مطہر کے اس مذہبی اسکالر نے کہا: قرآن کریم میں نعمتوں کو ظاہری اور باطنی دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ظاہری نعمتیں واضح اور محسوس ہوتی ہیں جنہیں ہر انسان دیکھ اور سمجھ سکتا ہے، لیکن بعض نعمتیں ایسی ہیں جنہیں سمجھنے کے لیے غور و فکر کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں سے ایک اہم نعمت "نعمتِ ولایت” ہے، جو صرف خاص بندوں کو عطا کی جاتی ہے۔

انہوں نے تاکید کی: جب انسان غفلت میں مبتلا ہوتا ہے تو وہ صحت، بینائی، اور سماعت جیسی نعمتوں کو بھی بھول جاتا ہے اور گمراہی کے راستے پر چل پڑتا ہے، کیونکہ شیطان کی چال یہی ہے کہ انسان کو اللہ کی نعمتوں سے غافل کر دے۔

حرم مطہر کے اس دینی کارشناس نے یاد دلایا: انسان کو چاہیے کہ جوانی کے دور میں ہی خدا کی نعمتوں کی قدر کرے، کیونکہ بڑھاپے میں جسمانی کمزوریاں اور بیماریاں لاحق ہوتی ہیں اور عبادت کا لطف ختم ہو جاتا ہے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ جوانی، معرفت حاصل کرنے کا سنہری موقع ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین مؤمنی نے مزید کہا: امام جواد علیہ السلام کے فرمان کے مطابق انسان کو خود کو خدا کے سپرد کرنا چاہیے اور صرف اسی پر بھروسہ کرنا چاہیے، کیونکہ جب خدا کسی بندے کا کفیل بن جائے تو اس کی دنیا و آخرت کی سعادت یقینی ہو جاتی ہے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا: انسان جب یہ دیکھتا ہے کہ دوسرے لوگ اس کی نگرانی کر رہے ہیں تو شرمندہ ہو کر برائی سے بچ جاتا ہے، لیکن وہ اس بات کو بھول جاتا ہے کہ پورا عالم خدا کا محضر ہے، اور خدا ہر حال میں اپنے بندے کے افعال و اقوال سے باخبر ہے۔ اسی غفلت کی وجہ سے انسان گناہ کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button