غزہ میں تین ہزار شہادتیں، صہیونی فوج دنیا کی بزدل ترین فوج ہے: سید عبدالملک الحوثی
امت مسلمہ دو ارب ہوکر بھی مظالم پر خاموش ہے، صہیونی خود اپنے مظالم پر حیران

شیعیت نیوز : یمنی مقاومتی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے مشرق وسطیٰ اور بین الاقوامی حالات، خصوصاً غزہ میں صہیونی جارحیت میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ فلسطینی قوم کے لیے سب سے خونریز اور المناک ایام میں سے تھا، جس میں صہیونی فوج نے بدترین جرائم اور قتل و غارت کا ارتکاب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ہفتے کے دوران غزہ میں تین ہزار سے زائد فلسطینی شہید و زخمی ہوئے، جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔ یہ چھ ماہ میں شہداء کی سب سے بڑی تعداد ہے جبکہ اب بھی متعدد لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں اور کئی شہداء کی لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : زائرین اربعین کی خدمت کے لئے تیار ہیں، چذابہ اور شلمچہ بارڈر پر 700 سے زائد مواکب لگیں گے، ایرانی عالم دین
انہوں نے کہا کہ صہیونی فورسز نے براہ راست رہائشی مکانات، خیموں، پناہ گاہوں، اسکولوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا۔ حتیٰ کہ ایمبولینسوں اور طبی ٹیموں پر بھی حملے کیے گئے تاکہ زخمیوں کو بچانے سے روکا جا سکے۔
سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صہیونی فوج امریکی ساختہ آتش گیر بموں سے خیموں میں مقیم مہاجرین کو نشانہ بنا رہی ہے، اور جبری نقل مکانی کے ذریعے شمالی غزہ کو خالی کروانے کی کوشش کر رہی ہے، جو بوڑھوں اور بچوں کے لیے شدید تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی جرائم کی شدت اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ خود صہیونی مجرم بھی حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ اتنے بڑے پیمانے پر قتل و غارت پر یقین نہیں آ رہا۔ اب سب لوگ اس کے عادی ہو چکے ہیں کہ ایک رات میں سو فلسطینی مارے جائیں اور کسی کو کوئی پروا نہ ہو۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ صہیونی رہنماؤں کے بیانات امت مسلمہ کی کمزوری اور بے حسی کی عکاسی کرتے ہیں، جو آج دو ارب کی تعداد میں ہونے کے باوجود اپنے ہی بھائیوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ صہیونی فوج دنیا کی بزدل ترین فوج ہے۔ بہت سے صہیونی فوجی نفسیاتی امراض کا شکار ہو چکے ہیں اور ان کی ذہنی حالت دن بدن خراب ہو رہی ہے۔
الحوثی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک اسلامی اور ایک عرب ملک کی کشتیاں بحیرہ روم کے راستے دشمن اسرائیل کو خوراک اور دیگر اشیائے ضروریہ فراہم کر رہی ہیں، جو انتہائی افسوسناک امر ہے۔
انہوں نے علاقائی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کی لبنان پر مختلف انداز میں جارحیت جاری ہے، اور وہ لبنانی شہریوں کو اپنے دیہات میں واپس جانے سے روک رہی ہے۔
سید عبدالملک الحوثی نے عرب دنیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورت حال دراصل اس بڑی غفلت کا نتیجہ ہے جو عرب اقوام نے اپنی بھاری ذمہ داریوں سے برتی ہے۔ امت مسلمہ کے موجودہ حالات تشویشناک ہیں اور اس پر خاموشی، بے حسی یا لاپروائی اختیار کرنا کسی طور جائز نہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہم عرب ممالک میں بھی غزہ کی حمایت میں ایسے مظاہرے دیکھیں جیسے کچھ مغربی ممالک میں ہو رہے ہیں۔