اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

قائداعظم یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد، ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کی آمد اور خطاب

خطاب میں سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے ایران کی خارجہ پالیسی کا ایک جامع جائزہ پیش کیا

شیعیت نیوز : سکول آف پولیٹکس اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز قائداعظم یونیورسٹی کے زیراہتمام علاقائی اور عالمی مسائل پر ایران کا نقطہ نظر کے عنوان سے سیمینار منعقد ہوا۔

سیمینار سے پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے خطاب کیا۔

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نازش محمود نے سفیر کا خیرمقدم کیا۔

سیمینار میں فیکلٹی ممبران، اسکالرز اور طلباء نے شرکت کی۔

سیمینار کا آغاز پروفیسر ڈاکٹر سید قندیل عباس کے ابتدائی کلمات سے ہوا، جنہوں نے مشرق وسطیٰ کے بدلتے ہوئے سیاسی منظر نامے میں ایران کے کردار کو سیاق و سباق کیساتھ پیش کیا۔

انہوں نے علاقائی تنازعات بالخصوص فلسطین، یمن، عراق اور شام میں ایران کے اثر و رسوخ کو اجاگر کیا۔

فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر ظفر نواز جسپال نے ایرانی سفیر کا خیرمقدم کیا اور علاقائی جغرافیائی سیاست میں ایران کی اسٹریٹجک مطابقت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے پڑوسی ممالک کے ساتھ ایران کے ابھرتے ہوئے تعلقات، خاص طور پر اقتصادی تعاون تنظیم  جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستان اور ترکی کے ساتھ تعاون کی صلاحیت کے بارے میں گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیں : خضدار میں تاریخ کی بدترین دہشتگردی ہوئی ہے، علامہ باقر زیدی

ڈاکٹر رضا امیری مقدم نے اسلامی انقلاب کے بعد سے ایران کی خارجہ پالیسی کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔

انہوں نے سرد جنگ کے دور کی نظریاتی قطبیت، مغرب کے یک قطبی تسلط، اور اقوام متحدہ جیسے عالمی اداروں کو درپیش قانونی حیثیت کے موجودہ بحران کی عکاسی کی۔

انہوں نے زور دیا کہ عصری طاقت کے اشارے علم، ٹیکنالوجی اور اقتصادی ترقی میں مضمر ہیں۔

کئی دہائیوں کی پابندیوں کے باوجود، ایران نے نینو ٹیکنالوجی جیسے سائنسی شعبوں میں قابل ذکر ترقی کی ہے اور تعلیم، اختراعات اور علاقائی تعاون کو ترجیح بنا رکھا ہے۔

سفیر نے ایران کے جوہری نظریے اور اس کے پرامن افزودگی پروگرام سے لے کر ایرانی معاشرے میں خواتین کی حیثیت، ہندوستان اور پاکستان کے ساتھ اس کے تعلقات اور وسیع تر علاقائی استحکام تک کے موضوعات پر طالب علموں کے سوالات کا بھی جواب دیا۔

ان کے واضح جوابات نے اعتماد، مکالمے اور باہمی افہام و تفہیم کی فضا کو فروغ دیا۔

سفیر نے SPIR فیکلٹی اور طلباء کو مطالعاتی دوروں اور گہری مصروفیات کے لیے ایرانی سفارت خانے کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

سیشن کا باقاعدہ اختتام ڈاکٹر سید قندیل عباس کے شکریہ کے ساتھ کیا گیا، جنہوں نے تقریب کو کامیاب بنانے پر سفیر، فیکلٹی اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button