مدرسہ الولایہ قم کے وفد کی آیت اللہ عابدی سے ملاقات، پاکستانی طلاب کی علمی صلاحیتوں کو سراہا
انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سیاسی جدوجہد کا مختصر جائزہ پیش کیا اور بتایا کہ مدرسہ الولایہ کے فارغ التحصیل طلباء نے اسلامک یونیورسٹی میں دس گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں۔

شیعیت نیوز : قم المقدسہ میں دارالقرآن علامہ طباطبائی کے مرکز میں آیت اللہ ڈاکٹر احمد عابدی سے مدرسہ الولایہ پاکستان قم کے ذمہ داران کی ایک اہم ملاقات انجام پائی۔ ملاقات کا آغاز مدیر مدرسہ، آقای سید حسن رضا نقوی کی گفتگو سے ہوا جنہوں نے مدرسہ الولایہ اسلام آباد کی تاسیس، اہداف اور امتیازات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سیاسی جدوجہد کا مختصر جائزہ پیش کیا اور بتایا کہ مدرسہ الولایہ کے فارغ التحصیل طلباء نے اسلامک یونیورسٹی میں دس گولڈ میڈل حاصل کیے ہیں۔ علاوہ ازیں، ان طلباء کی نجف اشرف اور قم المقدسہ میں علمی و تحقیقی فعالیتوں کا بھی ذکر کیا گیا۔
آقای حسن نقوی نے آیت اللہ عابدی سے ایک موفق و انقلابی حوزہ علمیہ کی تشکیل، تعلیمی و تربیتی میدان میں رہنمائی اور مدرسہ الولایہ کے اساتذہ کے لیے فقہ و اصول کی تحقیقی نشستوں کے انعقاد کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں : مدرسہ الولایہ قم میں “عدالت صحابہ کے مخفی پہلو” پر علمی نشست کا انعقاد
بعد ازاں، آیت اللہ ڈاکٹر احمد عابدی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تقریباً 30 سال قبل علامہ سید جواد ہادی ان کے گھر تشریف لائے تھے اور انہیں پاکستان آنے کی دعوت دی تھی۔ انہوں نے پاکستانی طلاب کی علمی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان میں خصوصی اہلیت پائی جاتی ہے۔
آیت اللہ عابدی نے حوزہ علمیہ میں عربی ادبیات پر توجہ کی کمی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ دیگر مکاتب فکر میں ادبیات کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ضد انقلاب عناصر طلباء کی تربیت اس انداز سے کرتے ہیں کہ وہ رفتہ رفتہ انقلاب مخالف سوچ اپنا لیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اہم ملک ہے، نہ صرف آبادی اور جغرافیائی حیثیت کے اعتبار سے بلکہ ایٹمی طاقت اور ثقافتی لحاظ سے بھی۔ انہوں نے شیعہ سنی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی عمل نہ کیا جائے جس سے وحدت کو نقصان پہنچے۔
آیت اللہ عابدی نے یہ انکشاف بھی کیا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا مزار بلتستان میں ہے اور اسرائیل اس علاقے کو خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے بریلوی مسلک اور اہل تصوف کو استفادہ کے قابل قرار دیا۔
ملاقات کے اختتام پر آیت اللہ عابدی نے مدرسہ الولایہ کے طلاب کے ادبی ذوق اور علمی دلچسپی کو سراہا اور آئندہ بھی نشستوں کے تسلسل کا وعدہ کیا۔