پاکستانی شیعہ زائر سجاول نقوی سعودی جیل سے رہا ہو گئے، دفتر خارجہ سخت نوٹس لے
موبائل میں شہید سید حسن نصر اللہ کی چند فوٹوز ملنے پر سید سجاول عباس نقوی پر بدترین تشدد کیا گیا اور ان پر زور دیا گیا کہ وہ زبردستی تسلیم کریں کہ وہ ایک ایرانی ایجنٹ ہیں

شیعیت نیوز : ایک پاکستانی شہری سید سجاول عباس نقوی جو ایران و عراق کی زیارات مقدسہ انجام دینے کے بعد عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب گیا تھا اور مسجد نبوی میں روزہ رسول (ص) کے سامنے فوٹو بنا رہا تھا کہ اس دوران حرم کے سیکیورٹی اہلکاروں نے سید سجاول عباس نقوی کو گرفتار کر لیا۔
اور جب اسکی تلاشی لی گئی تو اس کے موبائل میں شہید سید حسن نصر اللہ کی چند فوٹوز ملنے پر سید سجاول عباس نقوی پر بدترین تشدد کیا گیا اور ان پر زور دیا گیا کہ وہ زبردستی تسلیم کریں کہ وہ ایک ایرانی ایجنٹ ہیں اور سعودی عرب میں جاسوسی کے لیے آئے ہیں۔
اس الزام کی بناء پر پاکستانی شیعہ زائر سید سجاول عباس نقوی کو سعودی جیل میں 15 دن سے زیادہ صرف شک کی بنیاد پر قید رکھا گیا، جبکہ روزانہ کی بناد پر ان پر غیر انسانی تشدد بھی کیا جاتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں : جیو نیوز کے پروگرام میں حماس کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا گیا، علامہ راجہ ناصر کا مذمتی بیان
اس دوران انکے اہل خانہ کی بھاگ دوڑ سے ایک بھاری سفارش پر پاکستانی سفارت خانے کی کوششوں سے بلآخر سید سجاول عباس نقوی کو سعودی جیل سے رہائی نصب ہوئی۔
حجاز مقدس کی سرزمین پر قابض آل سعود کی حکومت کی جانب سے پاکستانی زائرین کے ساتھ اس طرح کا سلوک ہونا انتہائی تشویشناک ناک عمل ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ فوری طور پر اس معاملے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر دیکھے اور سعودی حکام سے پاکستانی شہریوں کے ساتھ ایسے ناروا سلوک پر سخت باز پرس کرے۔
پاکستانی زائرین کے ساتھ آل سعود حکومت کا غیر انسانی اور غیر منصفانہ رویہ سعودی عرب کی منافقانہ پالیسیوں اور طرز عمل کا منہ بولتا ثبوت ہے۔