پارا چنار جانے والے کانوائے پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد زخمی ڈرائیور کا دل دہلا دینے والا بیان
کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں نے رمضان کے راشن قافلے کو لوٹا

شیعیت نیوز: کالعدم سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے پارا چنار جانے والے کانوائے پر حملے اور لوٹ مار کے بعد، ایک زخمی اہل سنت ڈرائیور نے اسپتال میں دل چیر دینے والے جملے کہہ کر مردہ ضمیروں کو جھنجھوڑ ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق، گزشتہ روز پانچویں مرتبہ لوئر کرم کے وہابی اکثریتی علاقے بگن کے مقام پر کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے مسلح دہشت گردوں نے پارا چنار جانے والے رمضان کے راشن اور ادویات کے قافلے پر حملہ کرکے لوٹ لیا۔ 64 ٹرکوں پر مشتمل کانوائے پر حملے کے بعد، وہابی دہشت گردوں نے نہ صرف راشن اور ادویات کو بے دردی سے لوٹا، بلکہ سکیورٹی اہلکاروں اور ٹرک ڈرائیوروں کو بھی بہیمانہ انداز میں گولیاں مار کر شہید کیا۔
یہ بھی پڑھیں: انجینئر حمید حسین کا پارا چنار میں بدامنی اور غذائی قلت پر قومی اسمبلی میں احتجاج
اس واقعے میں پانچ سکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، جبکہ 3 ڈرائیور بھی نشانہ بنے، جن میں ایک ڈرائیور کا تعلق افغانستان سے تھا۔ زندہ بچ جانے والے ایک زخمی مظلوم اہل سنت ڈرائیور محمد اکرام نے اسپتال پہنچ کر ڈاکٹروں سے جو گفتگو کی، اس نے سننے والوں کا دل چیر دیا ہے۔
محمد اکرم نے ڈاکٹروں سے کہا کہ "کیا ڈاکٹر، میں دوبارہ گاڑی چلانے کے قابل رہوں گا؟ کیونکہ میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں، میں گھر کا واحد کفیل ہوں۔ ہم ڈرائیورز کا کیا قصور ہے؟ ہم نے کیا بگاڑا ہے کسی کا؟ میں خود اہل سنت ہوں، بارہا اہل محلہ کو بتایا، مگر مجھے میرے ہم مسلک نے شیعوں کو راشن پہنچانے کے جرم میں گولی ماری۔ آج احساس ہوا کہ پاکستان میں شیعہ کا جینا کتنا مشکل ہے۔”