انجینئر حمید حسین کا پارا چنار میں بدامنی اور غذائی قلت پر قومی اسمبلی میں احتجاج
ضلع کرم میں دہشت گردی کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر و ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین کا پارا چنار میں جاری بدامنی، عوامی راستوں کی بندش، غذائی قلت اور ضلع کرم میں حکومتی رٹ قائم نہ ہونے پر احتجاج مسلسل جاری ہے۔ انجینئر حمید حسین نے آج قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران چار ماہ گزر جانے کے باوجود پارا چنار کے لوگوں کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، عوامی راستوں کی بندش، اشیائے ضروریہ کی قلت اور علاقے میں پائیدار امن کی بحالی نہ ہونے کے خلاف ایک بار پھر صدائے احتجاج بلند کی ہے۔
انجینئر حمید حسین کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 15 کی رو سے روڈ کو بحال نہ کرنا آئین کی پامالی کے مترادف ہے۔ لہذا، حکومت اور ادارے اپنا آئینی فرض پورا کریں اور ضلع کرم کو شرپسندوں اور دہشت گردوں سے مکمل طور پر پاک کریں، جو آئے روز اہل علاقہ پر حملہ آور ہوتے ہیں، انہیں قتل کرتے ہیں، ان کے امدادی قافلوں کو لوٹتے ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومتی و سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں پر بھی حملہ آور ہوتے ہیں۔ انہیں تکفیری دہشت گردوں نے پچھلے چار ماہ سے اپر کرم، بالخصوص پارا چنار کے علاقے کا زمینی راستہ و اشیائے ضروریہ کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالی ہوئی ہے، اور ایسا تاثر جا رہا ہے کہ یہ مٹھی بھر دہشت گرد ریاست سے زیادہ طاقت ور ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انجینئر حمید حسین طوری کا پارا چنار میں دہشت گردی کے واقعات پر قومی اسمبلی میں تشویش کا اظہار
حکومت اور سکیورٹی ادارے ان مٹھی بھر دہشت گردوں کو قابو کرنے اور علاقے میں امن و امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں۔ حکومتی و سکیورٹی اداروں کے کلیئرنس آپریشن کے دعوے بھی غلط ثابت ہو چکے ہیں، کیونکہ جن علاقوں میں کلیئرنس آپریشن کر کے دہشت گردوں سے پاک کرنے کے دعوے کیے گئے تھے، انہیں علاقوں میں گزشتہ روز بھی سکیورٹی اداروں کے حصار میں پارا چنار جانے والے حکومتی امدادی قافلے پر دوبارہ ان تکفیری دہشت گردوں نے حملہ کر کے لوٹ لیا ہے۔
حکومت اور سکیورٹی ادارے اپنا آئینی و قانونی فرض نبھائیں، ضلع کرم کو ان تکفیری دہشت گردوں سے پاک کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں، اور ملک دشمن اور امن دشمن قوتوں کے خلاف فیصلہ کن اور سخت آپریشن کر کے ان کی کمر توڑ دیں اور کمین گاہوں کو تباہ کر دیں، تاکہ علاقے میں مکمل امن و امان بحال ہو سکے۔