اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

حسینیت کا مظاہرہ، پاراچنار کے شیعہ مسلمانوں نے دشمن کے بچوں کو تحفظ دیا

پاراچنار: مظلومیت کی سرزمین پر انسانیت اور حسینیت کی فتح

شیعیت نیوز: پاراچنار کے شیعہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کی داستانیں طول پکڑتی جا رہی ہیں۔ بگن اور دیگر علاقوں میں شیعہ مسلمانوں کو راستے سے گزرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، ان کے قافلے لوٹ لیے جاتے ہیں، ان کے ٹرکوں کو آگ لگا دی جاتی ہے، اور ان کے جوانوں کو بے دردی سے قتل کیا جاتا ہے۔ اس ظلم کے بعد ان کی لاشوں کو ٹکڑے کر کے واپس بھیجا جاتا ہے، جو ایک انسانیت سوز المیہ ہے۔

لیکن مظلومیت کا درس کربلا سے لینے والے اہل تشیع کبھی ظلم کا راستہ اختیار نہیں کرتے۔ یہ حالیہ واقعے میں بھی دیکھا گیا جب سنی گاؤں بوشہرہ کے چند کم عمر لڑکے شیعہ گاؤں احمد زائی پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں: پاراچنار میں روڈ بندش سے پیدا شدہ انسانی بحران پر اہم پیش رفت

ان بچوں کے گاؤں کے لوگ اہل تشیع کے خلاف مظالم میں ملوث ہیں، لیکن ان بچوں کو خوراک اور نقدی فراہم کی گئی۔ ان کے والد کو اطلاع دے کر ان بچوں کو محفوظ طریقے سے ان کے گاؤں واپس بھیج دیا گیا۔ یہ عمل اس بات کی گواہی ہے کہ پاراچنار کے شیعہ انسانیت کے اعلیٰ اصولوں پر عمل کرتے ہیں اور اپنی اخلاقی تربیت کربلا سے لیتے ہیں۔

شیعہ قوم کے اخلاقی اصول اور مظلومیت کا صبر
شیعہ قوم کے راستے بند کر دیے گئے ہیں، لیکن ان کے دل ہر ایک کے لیے کھلے ہیں۔ ان کے جوانوں کی لاشیں ٹکڑوں میں واپس کی جاتی ہیں، لیکن وہ دشمن کے بچوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ ان کے قافلے لوٹے جاتے ہیں، لیکن وہ دشمن کے پیاسے بچوں کو پانی فراہم کرتے ہیں۔ یہی حسینیت کا پیغام ہے۔

"تم ہمیں قتل کرتے ہو، ہمارے جوانوں کے ٹکڑے کر کے بھیجتے ہو، لیکن ہم تمہارے بچوں کو تحفظ دیتے ہیں۔ تم ہمارے قافلے لوٹتے ہو، ہم تمہارے ضرورت مندوں کو خوراک دیتے ہیں۔ یہی کربلا کا سبق ہے۔”

نوٹ:
اس واقعے کی تصدیق کے لیے فیس بک کے اہلسنت پیج وائس آف بوشہرہ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

حسینیت کا پیغام:

پاراچنار کی طوری قوم نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ حسینیت صرف ایک عقیدہ نہیں، بلکہ انسانیت اور اخلاقیات کا درس ہے، جو ظلم و ستم کے باوجود انسانی اقدار پر سمجھوتہ نہیں کرتی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button